اسرائیل کے ایک عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں حماس کا عسکری ونگ کھلے عام جنگی مشقیں کررہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے مضافات میں قائم یہودی کالونیوں کے آباد کاروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں حماس نے ماضی کی نسبت زیادہ جرات اور واضح انداز میں فوجی تربیت کاعمل شروع کیا ہے۔ یہ ساری صورت حال غزہ کی پٹی کے قریب یہودی کالونیوں بالخصوص”نیو ھعسرا” کالونی میں موجود یہودیوں کو جانوں کے لالے پڑ گئے ہیں۔
عبرانی اخبار کے مطابق پچھلے سال غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جنگ سے قبل حماس کا عسکری ونگ چوری چھپے اپنی کارکنوں کی تربیت کرتا تھا لیکن اب کھل کر یہ کام ہو رہا ہے۔ حماس کے عسکری ونگ کی موجودہ سرگرمیوں کا اندازہ 2014 ء کی جنگ میں نہیں لگایا جاسکتا تھا اور نہ ہی کوئی یہ کہہ سکتا تھا کہ حماس صرف ایک سال کے عرصے میں خود کو اس قدر مضبوط بنا لے گی۔
عبرانی اخبار کے مطابق حماس کے مزاحمت کاروں نے اپنی عسکری تربیت کے مراکز شمالی غزہ منتقل کردیے ہیں جہاں سے یہودی کالونیوں کے یہودی انہیں جنگی مشقیں کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ پچھلے چند دنوں سے حماس کے عسکری ونگ نے غیرمعمولی جنگی مشقیں کی ہیں جن میں براہ راست فائرنگ اور بم دھماکوں کے تجربات کیے گئے۔