اسرائیلی اخبار نے فوجی ذرائع اور ماہرین دفاع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوج کی حساس معلومات پر مبنی ویڈیو فوٹیجز جاری کرکے فوج کو ایک نئی الجھن میں ڈال دیا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز پیشتر حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی طرف سے ایک فوٹیج جاری کی گئی تھی جو دراصل اسرائیلی فوج کے ایک خفیہ کیمرے سے بنائی گئی جس میں رواں سال جولائی میں غزہ جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے ایک یہودی فوجی کیمپ پر حملے اور اسلحہ لوٹے جانے کے مناظر دکھائے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج کی حساس نوعیت کی یہ فوٹیج حماس تک کیسے پہنچی یہ ایک ایسا سوال ہے جس نے اسرائیلی میڈیا کو بھی چکرا کر رکھ دیا ہے۔
اسرائیلی ماہرین کا خیال ہے کہ حماس کے سائبر ٹیکنالوجی کے ماہرین نے صہیونی فوج کے حساس معلومات کے لیے استعمال ہونے والے لیپ ٹاپس سے یہ معلومات چوری کی ہیں۔ اگر یہ حقیقت ہے تو اس سے اسرائیلی فوج کے دیگر حساس رازوں کی سیکیورٹی کے بارے میں بھی کئی سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔ دوسرا خیال یہ ہے کہ فوج کے اندر سے کسی ذریعے یہ فوٹیج حماس تک پہنچائی گئی ہے۔
اخبار مزید لکھتا ہے کہ کسی کمپیوٹر سسٹم سے مواد چوری کرنا انٹرنیٹ کے ذریعے تو ممکن ہے مگر جس کمپیوٹر سسٹم میں انٹرنیت نہ لگایا گیا ہو اس میں موجود مود تک رسائی اتنا آسان کام نہیں ہے۔
اسرائیلی تجزیہ نگار ڈورون اوفیک کا کہنا ہے کہ حماس اسرائیلی فوج کے حساس راز چوری کرکے فوج میں خوف اور سیکیورٹی کے امور میں شکوک وشبہات پیدا کرنا چاہتی ہے اور تازہ ویڈیو جاری کرکے وہ کسی حد تک اس میں کامیاب بھی ہوئی ہے کیونکہ خفیہ ویڈیو فوٹیج لیک کرکے حماس نے اسرائیلی فوج کو ایک نئی مشکل میں ڈال دیا ہے۔ مسٹراوفیک کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج عموما اس نوعیت کی معلومات ایسے کمپیوٹر سسٹم میں محفوظ نہیں کرتی جس میں انٹرنیٹ چلایا جاتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود حساس معلومات کا چوری ہونا فوج کے سیکیورٹی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
اسرائیل کے ایک دوسرے تجزیہ نگار ڈینئل کوھین کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیلی فوج کے حساس راز چوری کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ اس کا سائبر یونٹ نہایت فعال ہی نہیں بلکہ جدید ترین اور ایڈوانس ٹیکنالوجی کے استعمال کا بھی ماہر ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کوھین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے راز چوری کرنے میں حماس کو ایران کا تعاون حاصل ہے تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ غالب امکان یہ ہے کہ حماس کے ہاتھ لگنے والی فوٹیج بیرونی کوشش کا نتیجہ نہیں بلکہ اندر سے کسی نے یہ ویڈیو حماس تک پہنچائی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین