تیونس کے اسلام پسند صدر ڈاکٹر منصف المرزوقی نے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل سے ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کیا جس میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کی روک تھام کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق تیونسی صدر کے مشیر برائے عالمی امور انور العربی نے میڈیا کو بتایا کہ گذشتہ روز صدر المرزوقی اور حماس کے لیڈر خالد مشعل کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی تھی۔ اس سے قبل صدر نے امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت میں غزہ کی پٹی میں صہیونی جارحیت کی روک تھام کے لیے ہونے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ایک سوال کے جواب میں تیونسی حکومت کے مشیر کا کہنا تھا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کے علاج معالجے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غزہ کے ایک سو زخمی بچوں کے اپنے ملک میں مفت علاج کا وعدہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں مصری حکومت کی منظوری کا انتظار ہے۔ جیسے ہی مصری حکومت نے اجازت فراہم کی غزہ کے ایک سو زخمی بچوں کو ہوائی جہاز کی مدد سے تیونس لایا جائے گا۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں انور العربی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایک عالمی کانفرنس کے انعقاد کی تیاریاں کررہا ہے۔ یہ کانفرنس پیش آئندہ ماہ میں ہوگی جس میں مسلمان ممالک کے علاوہ دنیا بھر سے اہم شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین