فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی حکومت کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے امیر قطر کو ٹیلیفون کر کے فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کی پٹی کی سیاسی، مالی اور ابلاغی امداد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اتوار کے روز اسماعیل ھنیہ نے امیرقطر الشیخ الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی کو ٹیلیفون کیا اور اپنی حکومت اور اہالیان غزہ کی جانب سے قطری حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی بھرپور حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی عوام کو قطر جیسے ممالک پر فخر ہے جو ہر مشکل میں فلسطینیوں کی ہرممکن مدد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اسماعیل ھنیہ نے ٹیلیفونک بات چیت میں غزہ کی پٹی میں دوحہ کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ امیرقطر اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلسطینیوں کی بہبود کے لیے امداد جاری رکھے ہوئے جس پر پوری فلسطینی قوم قطر کی شکرگذار ہے۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ علاقائی تبدیلیوں کے باوجود حماس اور غزہ کی حکومت اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی آزاد فلسطینی ریاست کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، جس میں بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت قرار دیا جائے، تمام پناہ گزینوں کو ان کے وطن میں آباد کیا جائے اور اسرائیلی جیلوں میں قید تمام شہریوں کو رہا کیا جائے گا۔
دوسری جانب امیر قطر نے فلسطینی قوم بالخصوص غزہ کی پٹی کے محصورین کی مدد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں قطر کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی اور نہ دوحہ فلسطینیوں کے حقوق کے معاملے میں غیرجانبداری کا مظاہرہ کرے گا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین