غزہ میں حماس کے سربراہ یحیی السنوارور نے کہا کہ صیہونی ریاست کے ساتھ ایک ہی صورت میں ختم ہوسکتا ہے کہ وہ پورے فلسطین کو اپنے قبضے سے پاک کر دیں
ان خیالات کا اظہا رانھوں نے انتفادا کی حمایت میں منعقدہ تیسری بین القوامی کانفرنس کے افطار ڈنر میں کیا ۔ انکا کہنا تھا کہ ہم یہ بہت واضح انداز میں بیان کر چکے ہیں بیت المقدس کی آزادی اور وہاں مسلمانوں کی نماز کی ادائیگی کے بغیر صیہونی ریاست کے ساتھ تنازع کسی بھی صورت ختم نہیں ہوسکتا ہے اس تنازع کو ختم کرنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے فلسطین کی مکمل آزادی ۔
انھوں نے صیہونی ریاست کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "حماس ” سرائیل کے ساتھ آخری جنگ میں ظاہر کی گئی صلاحیتوں کے مقابلے میں اب دو برابر توائیاں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مستقبل قریب میں ممکنہ ہر قسم کی لڑائی میں اب حماس پہلے سے بڑھ کر اپنی میزائل پٍاور کے ساتھ "تل ابیب” پر حملہ کرے گی۔ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ نے مزید کہا کہ 2012ء میں ہم نے "تل ابیب” اور اس کے اطراف کے علاقوں کو اپنے 17 میزائلوں کے ساتھ نشانہ بنایا تھا اور اسی طرح 2014ء میں ہم نے ان پر 107 میزائل داغے تھے جبکہ آئندہ کسی ایسی صورتحال میں میزائلوں کی تعداد اُن کے اندازوں سے کہیں بڑھ کر ہوگی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی مہاجرین کے "اپنی سرزمین پر واپسی کے مظاہرے” کبھی ختم نہیں ہوں گے۔