مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر رہ نما ڈاکٹر امجد الحموری کی اہلیہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے شوہر کو حراست میں لیے جانے کے بعد ان کی مدت حراست میں چار مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے۔ ہر بار انہیں چار ماہ کے لیے مزید حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا جاتا رہا ہے لیکن آخری مرتبہ ان کی حراست میں دو دن کی توسیع کی گئی ہے۔ خدشہ ہے کہ دو روز بعد صہیونی حکام ان کی حراست میں مزید اضافہ کر دیں گے۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر امجد الحموری کو صہیونی فوج نے 23 مارچ 2013ء کو حراست میں لیا تھا جنہیں بعد ازاں چار ماہ کی انتظامی حراست میں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ ان مرتبہ ان کی مدت حراست میں چار ماہ کا اضافہ ہوتا رہا۔ گذشتہ روز ان کی حراست کی مدت میں دو روز کا مزید اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹرامجد ماضی میں بھی کئی مرتبہ صہیونی ریاست کی جیلوں میں اور فلسطینی اتھارٹی کے حراستی مراکز میں قید رہ چکے ہیں۔
درایں اثناء حماس کے ایک دوسرے رہ نما نبیل نعیم النتشہ کی مدت حراست میں تیسری مرتبہ توسیع کی گئی ہے۔ ستاون سالہ نعیم نتشہ کینسر کے مریض ہیں اور کئی بار صہیونی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ اسیر کے دو بیٹے اسرائیلی فوج کے حملوں میں جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔
اسیر کی اہلیہ نے بتایا کہ ان دنوں نعیم النتشہ عوفر جیل میں ہیں جہاں انہیں جان لیوا مرض کینسر نے بری طرح مفلوج کر رکھا ہے۔ وہ سہارے کے بغیر کھڑے بھی نہیں ہو سکتے ہیں۔