غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے واضح کیا ہے کہ جماعت فلسطین میں تمام جماعتوں کی نمائندہ قومی حکومت کے قیام کے لیے تیار ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس رہنما اسماعیل رضوان نے غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ غزہ کے عوام کے مسائل حل کرنا تمام فلسطینی سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔ حماس کئی سال سے اتفاق رائے سے قومی حکومت کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے۔ ہم اب بھی فلسطین میں قومی حکومت کے قیام اور غزہ کے عوام کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے تیار ہیں۔ فلسطین میں ایک ایسی ہی حکومت کی تشکیل کی ضرورت ہے جو غزہ اور غرب اردن کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی کاز کے لیے علاقائی اور عالمی سطح پر جاندار کردار ادا کرسکے۔ایک سوال کے جواب میں حماس رہنما نے کہا کہ غزہ کے عوام کا سب سے بڑا مسئلہ معاشی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کے ہزاروں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم کرکے ایک نیا بحران پیدا کیا ہے۔ اس کے علاوہ غزہ کی تمام اندرونی اور بیرونی گذارگاہوں کو کھولنے، تعمیر نواور بحالی کے کاموں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ یہ کام ایک متفقہ اور قومی اتفاق رائے سے تشکیل پانے والی حکومت ہی کرسکتی ہے۔
اسماعیل رضوان نے کہا کہ فلسطین میں قومی حکومت کا قیام باہمی احترام کے تحت عمل میں لایا جانا چاہیے۔ دھمکیوں اور بلیک میلنگ کی زبان استعمال کرنے کے نتائج مثبت نہیں آتے۔ حماس دھمکیوں اور بلیک میلنگ کو کسی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔
انہوں نے تحریک فتح کی سینٹرل کونسل کے وفد کی طرف سے حماس کی قیادت سے ملاقات اور غزہ کے دورے کا اعلان قابل تحسین ہے۔ حماس فتح کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتی ہے۔ توقع ہے کہ حماس اور فتح دوطرفہ حل طلب مسائل کو جلد از جلد حل کرکے فلسطینی عوام کو درپیش مسائل سے نجات دلائیں گی۔