مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی بنک کی جانب سےجاری ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کی فراہمی فلسطینی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس لیے فلسطینی اتھارٹی بجلی کے بلات کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائے تاکہ غزہ کی پٹی اور فلسطین کے دوسرے علاقوں کو درپیش توانائی بحران کا تدارک کیا جاسکے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کی بجلی بند رہنے سے فلسطینی معیشت کا پہیہ نہیں گھومے گا۔
عالمی بنک نے تسلیم کیاہے کہ اسرائیل کی الیکٹرسپلائی کمپنی کا بلات کی وصولی کا طریقہ کار غیرشفاف ہے جس کی وجہ سے فلسطینی اتھارٹی کو بلات کی ادائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلات کی عدم ادائی کی صورت میں صہیونی الیکٹرک سپلائی کمپنی غیر ضروری طورپر سرچارج عائد کرکے بلات کی وصولی کو مزید مشکل میں ڈال رہی ہے۔
عالمی بنک کے فلسطین میں کنٹری ڈائریکٹر اسٹین لائو جورجینسن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے واجبات کی عدام ادائی فلسطینی معیشت پر گہرے منفی اثرات مرتب کررہی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کو اس معاملے میں لاپرواہی کا مظاہر نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے صہیونی کمپنی سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ غیر ضروری ٹیکس لگانے سے گریز کرے تاکہ بلات کی ادائیگی کو آسان بنایا جاسکے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین