فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے محصورین کے لیے بحری امدادی قافلے”فریڈم فلوٹیلا 3 ” کی یونان کے ساحلی شہر ایتھنز سے روانگی انتظامات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے مزید دو دن کے لیے موخر کردی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق "فریڈم فلوٹیلا 3 ” میں شامل الوفاء یورپی مہم کے چیئرمین اور سماجی کارکن امین ابو راشد نے بتایا کہ فریڈم فلوٹٰیلا تین کی غزہ کی پٹی کے لیے روانگی میں ابھی کچھ مزید وقت لگے گا جس کے لیے دو دن کی مزید تاخیر کردی گئی ہے۔
ادھر فلوٹیلا مہم میں شامل انسداد معاشی ناکہ بندی کمیٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ "فریڈم فلوٹیلا 3 ” میں پانچ بحری جہاز شامل ہیں جو جلد ہی غزہ کی طرف عازم سفر ہوجائیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قافلے کی راہ میں اسرائیل کے سوا کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ وہ صہیونی فوج کی شب خون مارنے کی دھمکیوں کے باوجود غزہ پہنچنے کی کوشش کریں گے۔
فریڈ٘ فلوٹیلا کمیٹی کے رکن زاھر بیراوی نے بتایا کہ امدادی قافلے میں شامل تمام کارکن پرعزم ہیں اور وہ قافلے کی روانگی کے لیے بے تاب ہیں۔ تیاریاں مکمل ہوتے ہی قافلے کو غزہ کی طرف روانہ کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز یہ اطلاعات آئی تھیں کہ فریڈم فلوٹیلا 3 میں شامل بحری جہاز امدادی سامان لے یونان کے ساحل سے غزہ کی جانب روانہ ہوگئے ہیں تاہم بعد میں ان اطلاعات کی تردید کی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ انتظامات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے جہازوں کی روانگی روکی گئی ہے۔
زاھر بیراوی نے بتایا کہ پانچ امدادی جہازوں کا قافلہ اگلے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر غزہ روانہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امدادی قافلے میں 25 ممالک کی نمائندہ شخصیات، یورپ اور عرب ممالک کے ارکان پارلیمنٹ اور اسرائیلی کنیسٹ کے رکن باسل الغطاس، مراکش کے ابو زید المقری الادریسی، الجزائر کے ناصر الحمدادوش، اردن کے یحیٰ السعود اور تیونس کے سابق صدر ڈاکٹر منصف المروقی بھی قافلے کے ہمراہ ہوں گے۔
علاہ ازیں امدادی قافلے میں سویڈن، ناروے، ڈنمارک، یونان، اٹلی، اسپین، امریکا اور جنوبی افریقا کے رضاکار شامل ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین