فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں ایک مکان کے ملبے تلے دب کر شہید ہونے والے دو افراد کی میتیں نکالی گئی ہیں
جبکہ ملبہ ہٹانے اور وہاں پر موجود مزید شہداء اور زخمیوں کو نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ امدادی کارکنوں نے سوموار کی شام جنوبی شہر خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے تباہ شدہ ایک مکان کے ملبے سے دو شہداء کے جسد خاکی نکالے۔ ان میں سے ایک معمر شخص کی میت بھی شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے تین روز قبل خان یونس کے مشرق میں الخزاعہ کے مقام پر بمباری میں کئی مکانات تباہ کردیے تھے۔ مکانات کے ملبے تلے دب کر کئی افراد شہید اور زخمی ہوگئے تھے۔ فلسطینی تنظیموں اور اسرائیل کے درمیان تین روز کے لیے جنگ بندی کے بعد بمباری سے تباہ مکانات کے ملبے کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے۔
غزہ محکمہ صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ خزاعہ کے مقام سے ملبے سے ملنے والی لاشوں میں سے ایک کی شناخت 67 سالہ حلمی احمد قدیح اور 22 سالہ محمد عبد ربہ ابو دقہ کے نام سے کی گئی ہے۔ دونوں اس وقت شہید ہوگئے تھے جب اسرائیلی فوج کے ایک میزائل حملے میں مکان کی چھت ان پر آگری تھی۔ مکان کا مزید ملبہ بھی ہٹایا جا رہا ہے۔ خدشہ ہے کہ مزید شہری بھی مسمار شدہ مکان کے ملبے تلے دبے ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر جولائی کے وسط سے جاری وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اب تک 1945معصوم شہریوں کے شہید ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔