گزشتہ 13سالوں سے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی غیرقانی ناکہ بندی اور محاصرے کے خلاف گزشتہ ایک سال سے ہر جمعہ کو ہونے والے ہفتہ وار احتجاجی مظاہرہ (گریٹ ریٹرن مارچ) حق واپسی کے لئے احتجاج میں اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے 46 پر امن فلسطینی مظاہرین کو زخمی کردیا۔
غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فلسطین پر صیہونی قبضہ ،بیت المقدس میں غیرقانونی یہودی بستیوں کی تعمیر اور غزہ کے غیرقانوی محاصرے کے خلاف ہزاروں فلسطینیوں نے گزشتہ جمعہ غزہ کی اسرائیل کے ساتھ مشرقی سرحد پر حق واپسی کیلئے احتجاج کیا جس کو روکنے کےلئے صیہونی فوج نے پرامن مظاہرین پر براہ راست گولیا چلائیں اور آنسو گیس کے شیل فائرکیلئے جس سےدو طبی امداد فراہم کرنے والے امدادی کارکنوں سمیت 46 مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں ، زخمیوں میں 6 کی حالت تشویشناک ہے جنہیں براہ راست گولیاں ماری گئیں ۔
یاد رہے کہ محصور فلسطینیوں نے 30 مارچ 2018 کوغزہ کی 13سالہ طویل ناکہ بندی کے خلاف حق واپسی کی تحریک کا آغاز کیا جو ہر جمعہ کو غزہ کی اسرائیل کے ساتھ سرحد پر کیا جاتا ہے۔ گزشتہ ایک سال سے جاری اس پر امن مظاہرے کے شرکاء پر صیہونی فوج کی جانب سے براہ راست گولیاں چلائی جاتی ہیں، صیہونی فوج نے اب تک براہ راست فائرنگ کرکے صحافیوں ،طبی امدای کارکنوں سمیت 318 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے جبکہ 31.000 کو زخمی کیا ہے، اسرائیلی فوج جان بوجھ پر مظاہرین کی ٹانگوں پر ممنوعہ گولیاں استعال کررہی ہے جس کے باعث فلسطینی زندگی بھرکی معذوری کا شکار ہورہے ہیں۔