غزہ کی پٹی میں محکمہ بجلی کے ڈپٹی چیئرمین فتحی الشیخ خلیل نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت اور بین الاقوامی محاصرے کے شکار شہر میں بجلی شارٹ فال بڑھنے کے بعد شہر کا 90 فیصد حصہ اندھیرے میں ڈوب چکا ہے۔
فتحی الشیخ خلیل نے بتایا کہ آٹھ جولائی کو شہر میں شروع ہونے والی جارحیت کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کو بجلی کی فراہمی منقطع کر دی ہے۔ اسرائیل سے غزہ کو بجلی فراہم کرنے والی دس کی دس ٹرانسمیشن لائنز بمباری اور گولا باری کی وجہ سے بند پڑی ہیں۔
بقول الشیخ خلیل: "اسرائیلی پاور اٹھارتی سے غزہ کو 120 میگا واٹ بجلی فراہم کی جاتی تھی لیکن جنگ کے آغاز کے بعد سے تمام سپلائی معطل چلی آ رہی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ریڈ کراس کے توسط سے غزہ پاور اٹھارتی نے اسرائیل سے رابطہ کیا ہے تاکہ فنی عملے کو معطل شدہ ٹرانمیشن لائنز ٹھیک کرانے بھیجا جا سکے۔ غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے اور سرحد کے پاس واقع دوسرے علاقوں میں بمباری اور گولا باری سے ٹرانسمیشن لائنز خراب چلی آ رہی ہیں۔
فتحی الشیخ خلیل نے بتایا کہ آٹھ جولائی کو شہر میں شروع ہونے والی جارحیت کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کو بجلی کی فراہمی منقطع کر دی ہے۔ اسرائیل سے غزہ کو بجلی فراہم کرنے والی دس کی دس ٹرانسمیشن لائنز بمباری اور گولا باری کی وجہ سے بند پڑی ہیں۔
بقول الشیخ خلیل: "اسرائیلی پاور اٹھارتی سے غزہ کو 120 میگا واٹ بجلی فراہم کی جاتی تھی لیکن جنگ کے آغاز کے بعد سے تمام سپلائی معطل چلی آ رہی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ریڈ کراس کے توسط سے غزہ پاور اٹھارتی نے اسرائیل سے رابطہ کیا ہے تاکہ فنی عملے کو معطل شدہ ٹرانمیشن لائنز ٹھیک کرانے بھیجا جا سکے۔ غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے اور سرحد کے پاس واقع دوسرے علاقوں میں بمباری اور گولا باری سے ٹرانسمیشن لائنز خراب چلی آ رہی ہیں۔