رپورٹ کے مطابق غزہ میں فلسطینی ماہی گیر یونین کے سربراہ نزار عیاش نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے غزہ کی ماہی گیروں کو سمندر میں چھ کلو میٹر تک ماہی گیری کی اجازت دی گئی ہے مگر اسرائیلی بحریہ فلسطینیوں کو سمندر میں تین کلو میٹر سے آگے جانے کی اجازت نہیں دیتی جب کہ غزہ کی پٹی میں مچھلیوں شکار کردہ مقدار پوری کرنے کے لیے انہیں کم سے کم بیس کلو میٹر سمندر میں جانے کی ضرورت ہے۔
نزار عیاش نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی ماہی گیرحال ہی میں نو کلو میٹرتک گئے ہیں مگر اسرائیلی فورسز انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں سنہ 2014 ء کی دو ماہ پرمحیط جنگ کے اختتام پر فلسطینی تنظیموں اور اسرائیل کے درمیان مصر کی ثالثی سے ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے تحت مصر نے غزہ کی پٹی کے شہریوں کو سمندر میں چھ کلو میٹر تک مچھلیوں کے شکار کی اجازت فراہم کی تھی مگر عملا اسرائیلی فوجی فلسطینی ماہی گیروں کو دو سے تین کلو میٹر کے اندر اندر روک دیتے ہیں اور وہاں سے آگے جانے والوں پر فائرنگ کی جاتی ہے۔