مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے قبلہ اوّل تک صہیونیوں کی رسائی مزید آسان بنانے کے ایک نئے صہیونی منصوبے کا پردہ چاک کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار’ہارٹز‘ کے مطابق بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ اور نام نہاد القدس ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے مشترکہ طور پر مسجد اقصیٰ میں 197 میٹر طویل پیدل پل بنانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پل زمین سے 30 میٹر بلند ہوگا جو مسجد اقصیٰ کے جنوب میں ابو طور اور ھبل صہیون سے صہیونی آباد کاروں کو مسجد تک پہنچانے کا اہم راستہ ہوگا۔ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں وادی الربابہ (وادی ھنوم) تک بنایا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے مذکورہ پُل کے منصوبے کی تجویز اسرائیلی لوکل پلاننگ وکنسٹرکشن کمیٹی کے اجلاس میں بھی پیش کی گئی، تاہم اجلاس میں میرٹز پارٹی کی ’لورا ورتون‘ نے اس تجویز کی مخالفت کی اور اسے اجلاس کےایجنڈے سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مخالفت کرنے والی خاتون لیڈر کا کہنا تھا کہ فی الحال ان کے پاس اس منصوبے کی مکمل تفصیلات نہیں اور نہ ہی اس کی فزیبیلٹی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
مسز ورتون کا کہنا ہے کہ بلدیہ کے بعض عہدیدار پلاننگ و کنسٹرکشن کمیٹی کے منصوبے کو اچکنا اور اس منصوبے کے فنڈز کو دوسرے منصوبوں پرصرف کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو لونا پارک میں تبدیل کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی بلدیہ کے منصوبے کے مطابق یہ معلق پل شاہراہ ’ملاک الابیض‘ پر الطور کالونی کے زیریں علاقے سے ہوتا ہوا جبل صہیون تک ہوگا۔