فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس اور اسلامی جہاد کے رہنماؤں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی ادارے اسرائیلی فوج کے آلہ کار بن چکے ہیں جو صہیونی ریاست کی سلامتی اور سیکیورٹی کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
دونوں بڑی فلسطینی جماعتوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کا اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں صہیونی فوج کے مظالم میں دشمن کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔
اسلامی جہاد کے رہنما خالد البطش نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی بیرونی آقاؤں کوخوش کرنے کے لیے دشمن کو Â سیکیورٹی فراہم کررہی ہے۔ ایک طرف اسرائیلی حکومت اور وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین فلسطینی قوم پر ایک نئی جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں دے رہیں اور دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی دشمن کے ساتھ ہرقسم کا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائبرمین کی دھمکیاں ہمیں خوف زدہ نہیں کرسکتیں مگر افسوس ناک بات فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیلی فوج کے ساتھ فوجی تعاون کا تسلسل ہے جس کے نتیجے میں غرب اردن میں فلسطینی عوام کا جینا حرام ہوگیا ہے۔
اس موقع پر حماس رہنما اسماعیل رضوان نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے دانستہ طور پر اسرائیلی فوج کے ساتھ فلسطینی قوم کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لینے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی Â نے دشمن کے ساتھ مل کر Â اپنی ہی قوم پر جنگ مسلط کررکھی ہے۔