مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ فلسطینی شہر بئر سبع میں قائم اسرائیل کی مرکزی عدالت نے صہیونی زندانوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو موبائل فراہم کرنے کے کیس میں ایک فلسطینی شہری پر فرد جرم عائد کی ہے۔
اسرائیل میں عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 10 کی رپورٹ کے مطابق بئرسبع میں ایک مرکزی عدالت کی طرف سے 51 سالہ اسعد دقہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ قیدیوں کو موبائل فراہم کرنے کے کیس میں ملوث رہے ہیں۔ اسی کیس میں اسرائیلی کنیسٹ کے ایک عرب رکن باسل غطاس کو بھی اسرائیلی فوج حراست میں لے چکی ہے۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پولیس نے اسعد دقہ نامی شہری کوحراست میں لیا اور اس سے قیدیوں کو موبائل فون فراہم کرنے کے الزامات میں چھان بین کی تھی۔ ملزم نے اعتراف کیا تھا کہ وہ قیدیوں تک موبائل پہنچانے اور جزیرہ نما النقب جیل میں قیدیوں تک رسائی حاصل کرنےمیں رکن کنیسٹ باسل غطاس کے معاونت کار رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ نے گذشتہ ماہ عرب رکن کنیسٹ خصوصی اجلاس کے دوران باسل غطاس کو حاصل پارلیمانی تحفظ ختم کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا تھا۔ باسل غطاس پر الزام ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران سے ملاقاتوں کے دوران انہیں موبائل فون اور سمیں پہنچاتے رہے ہیں۔
گذشتہ ہفتے اسرائیلی عدالت نے باسل غطاس کو 10 روز تک گھر پر نظر بند رکھنے اور 13 ہزار امریکی ڈالر کی ضمانت کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔