فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں میں سے بیشتر سیکیورٹی اداروں کو یہودی آباد کاروں اور فوجیوں پر حملوں میں مطلوب تھے۔ انہیں تفتیش کے لیے خفیہ ادارے’شاباک‘ کے تفتیش کاروں کے حوالے کردیا گیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی فوجیوں نے سوموار کے روز گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران دس فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ تین فلسطینیوں کو غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم سے گرفتار کیا گیا۔ ان کا تعلق اسلامی جہاد سے بتایا جاتا ہے جب کہ غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں رنتیس کے مقام سے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔
مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے یطا قصبے سے دو فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا جب کہ ایک فلسطینی شہری کو الریحا کے العوجا قصبے سے گرفتار کیا گیا۔
فلسطینی شہروں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے کئی فلسطینیوں کی گرفتاری کے نوٹس ان کے اہل خانہ کے حوالے کیے۔ تلاشی کے دوران فلسطینیوں کے گھروں میں توڑپھوڑ کی گئی، بچوں اور خواتین کو زدو کوب کیا گیا تھا اور تلاشی کی آڑ میں نقدی اور زیورات لوٹ لیے۔