رپورٹ کے مطابق پچھلے پانچ ماہ میں فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کی تفصیلات بیان کرنے کے بعد کہا ہے کہ یہ تمام کارروائیاں فوج اور پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ اگر فوج اور انٹیلی جنس ادارے برقت کارروائی کرکے فلسطینیوں کو مزاحمتی حملوں سے روکتے تواسرائیل میں حالات اس قدر خطرناک نہ ہوتے۔ فوج اور نکمی پولیس کی وجہ سے ایک ایک یہودی شہری کی زندگی خطرات سے دوچار ہوچکی ہے۔
فلسطین میں قابض اسرائیلیوں کے خلاف بڑھتے فلسطینی مزاحمتی حملوں کے تناظر میں صہیونی عوام میں حکومت کے خلاف سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ اسرائیل کے ایک اہم سیاسی تجزیہ نگار نے فوج اور حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پرشہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی کا الزام عاید کیا ہے۔
عبرانی اخبار’’یسرائیل ھیوم‘‘ میں لکھے اپنے مضمون میں فاضل صہیونی کالم نگار ’’نداؤ شرگائے‘‘ نے لکھا ہے کہ اسرائیلی حکومت اور فوج کی جانب سے یہودی شہریوں کو فلسطینیوں کے چاقو حملوں سے بچاؤ کے لیے جو سہولیات فراہم کی تھیں وہ سب بے کار ثابت ہوئی ہیں۔ فلسطینیوں کےچاقو حملوں کی روک تھام میں فوج اور پولیس کی ناکامی کے ساتھ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں حکومت بھی بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔