اسرائیل کی ایک عدالت میں پیش کیے گئے ایک فلسطینی بچے "مجاہدانہ جرات” کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدالت کے جج کو بھی کھری کھری سنا دیں۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی عدالت "عوفر” میں پیش کیے گئے
ایک کم سن بچے نے جج کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرکہا کہ”آپ ایک منظم گینگ اور دہشت گرد مافیا ہیں۔ ہم سے اسرائیل کوتسلیم کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے لیکن میں اسرائیل کو نہیں مانتا”۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوجی عدالت میں پیش کیے گئے سات فلسطینی بچوں پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوج کی گاڑیوں پر پتھر پھینکتے ہیں۔ اس پرعدالت نے جب بے سے اس کا موقف پوچھا تووہ اس نے نہایت اعتماد کے ساتھ جواب دیتے ہوئے کہا کہ "وہ اور اس کے دوست اسرائیل کی کسی عدالت کو مانتے ہیں اور نہ ہی اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں۔
بلکہ ہمارے نزدیک اسرائیل اور اس کے تمام ادارے "منظم گینگ” ہے جو فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے تیار کیا گیا ہے”۔ عدالت میں پیش کیے گئے تمام فلسطینی مقبوضہ الخلیل شہر کے شمال میں بیت امر سے گرفتار کیے گئے تھے۔
فلسطینی انسانی حقوق کےایک مندوب اور کلب برائے اسیران کے وکیل نے بتایا کہ اسرائیلی عدالت "عوفر”میں جس بچے نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ظالم جج کے سامنے کلمہ حق کہا اس کی احمد الصلیبی کے نام سے شناخت کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عوفرکی عدالت میں جب بچوں کو پیش کیا گیا تو عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سے کہا کہ وہ ان محروس لڑکوں کے خلاف تیار کی گئی فرد جرم پڑھ کر سنائیں۔ ابھی ملٹری پراسیکیوٹر نے فرد جرم پڑھنا شروع کی تھی کہ ان میں سے ایک بچہ بول پڑا۔ اس نے کہا کہ میری عمر پندرہ سال ہے اور میں عالمی قوانین کی رو سے ابھی بچہ ہوں، میرا شعور اور وجدان یہ کہتا ہے کہ میرا اور میرے ساتھیوں کا ٹرائل ظالمانہ ہے، میں نہ عدالت کو مانتا ہوں اور نہ ہی اس کے فیصلے اور نہ صہیونی ریاست کو، کیونکہ یہ سب منظم مافیا اور دہشت گرد گینگ ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ جب جج نے فلسطینی بچے کے یہ ریمارکس سنے توغصے سے آگ بگولا ہو گیا اور تمام بچوں کو دھمکیاں دیتا ہوا کمرہ عدالت سے نکل گیا اور کہا کہ میں تمہیں سخت ترین سزائیں سناؤں گا۔ خیال رہے کہ احمد الصلیبی کو رواں بارہ تاریخ کو الخلیل میں بیت امر کے مقام سے حراست میں لیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسرائیلی فوج نے اس پر ظالمانہ تشدد کیا ہے اور اسے ہولناک اذیتیں دی گئیں۔ تاہم اس نے تمام تر مظالم سہتے ہوئے صہیونی مجرم کے سامنے کلمہ حق کہہ کر فلسطینیوں کے سر فخر سے بلند کر دیے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین