فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن اور ایندھن کی سپلائی کا تعطل بدستور برقرار رہا تواس کے نتیجے میں اسپتالوں میں زیرعلاج ہزاروں افراد کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہو سکتی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک نیوز بریفنگ کے دوران خبردار کیا کہ بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کی حالت نہایت تشویشناک صورت اختیار کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں ایک ماہ سے بجلی کی فراہمی رک گئی ہے جس کے بعد مریضوں اور اسپتالوں کے عملے کو سنگین نوعیت کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی مریضوں کے لیے فوری طور پر سرجری کی ہدایت جاری کی گئی ہے لیکن بجلی کی عم دستیابی کے باعث آپریشن تھیٹر بند اور مریض بے حال پڑے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اشرف القدرہ نے کہا کہ شہر کے بیشترعلاقوں میں روزانہ بارہ سے سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس کا سب سے زیادہ منفی اثر اسپتالوں پر مرتب ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتالوں کے اپنے پاور جنریٹروں کو چلانے کے لیے یومیہ چھ سے آٹھ ہزار لیٹر خام تیل کی ضرورت ہے، لیکن موجودہ حالات میں انہیں باہر سے خام تیل کی سپلائی بند ہو چکی ہے۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں فلسطینی عہدیدار کا کہنا تھا کہ انہوں نے مختلف اسپتالوں کا دورہ کیا ہے۔ اسپتال انتظامیہ کاکہنا ہے کہ اگرچند دن تک بجلی کا بریک ڈاؤن اسی طرح برقرار رہا تو اس کے نتیجے میں اسپتال کے 93 فی صد وارڈ بند ہو جائیں گے اور مریضوں کو سنگین نوعیت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں زیرعلاج ایک سو شیرخواروں اور چالیس خواتین کی حالت پہلے ہی تشویشناک ہو چکی ہے، جن کے فوری علاج کے لیے سرجری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پندرہ بچوں سمیت 404 گردوں کے مریض ہیں، جن کی ہفتہ وار کم سے کم دو سے تین مرتبہ ڈائیلائسز کی ضرورت پیش آ رہی ہے لیکن بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث یہ گردوں کے مریض بھی حالات کے رحم وکرم پر ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین