(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فوج نے فلسطینی نوجوان پر تین ماہ کیلئےمسجد اقصیٰ اور اس کے احاطے میں داخل ہونے پر پابندی عائدکرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں قید کی سزا بھگتنی ہوگی۔
مقبوضہ بیت المقدس کے رہائشی 25 سالہ انس ابو ھمس نے بتایا کہ گزشتہ جمعہ کو صیہونی فوج نے نماز کے لئے مسجد اقصیٰ جاتے ہوئے حراست میں لیا اور چند گھنٹے تفتیش کرنے کے بعد رہا کردیا جبکہ گزشتہ روز اسرائیل پولیس کی جانب سے نوٹس ملا جس میں آئند ہ تین ماہ کیلئے مسجد اقصیٰ او ر اس کے احاطے داخلے کی پابندی عائد کی گئی ہے ۔
انس ابو ھمس کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں بتایا گیا ہے کہ یہ پابندی کیوں عائد کی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کیے دوران مقبوضہ بیت المقدس کے پانچ مزید فلسطینی باشندوں پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر چھ سے آٹھ ماہ تک کی پابندی عائد کی گئی ہے ۔