(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی پٹی کی بحری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے دوران گرفتار کیے گئے "سفینہ حریت” کے کپتان سہیل العامودی کو18 ماہ جیل میں رہنے کے بعد رہا کردیاگیا۔
سفینہ حریت کے کپتان العامودی کو غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے دوران 18 ماہ قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ کپتان العامودی غزہ کی بندرگاہ سے فلسطینی مریضوں اور زخمیوں سمیت متعدد دیگر فلسطینیوں کو جہاز کے ذریعے قبرص کی ‘لیماسول’ بندرگاہ کی طرف جا رہے تھے۔انہوں نے سنہ 2015ء اور 2016ء میں دوکشتیاں خرید کی تھیں جنہیں فلسطینیوں کی سمندر کی سفری سہولیات کے لیے استعمال کرنے کا کہا گیا تھا۔اسرائیلی حکام نے سہیل العامودی پر اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کو سہولیات فراہم کرنے، حماس کی غیرقانونی مدد کرنے اور غزہ کی ناکہ بندی توڑتے ہوئے اسرائیلی حکومت کو چیلنج کرنے کا الزام عاید کیاگیا تھا۔العامودی کو اسرائیلی فوج نے چند ماہ قبل غزہ کی پٹی سے سمندر میں 14 ناٹیکل میل چلنے کے بعد جہاز سے حراست میں لے لیا تھا۔
واضح رہے کہ حراست میں لئے گئے 6 افراد جن میں محمود جہاد ابو عطایا، راید خلیل دیاب، آدم حسن النجار، ایمن اللوح، علیان کامل اللوح، محمد ابراہیم العرور، علی ہاشم ابو عطایا کو غرب اردن کی بیت حان (ایریز) گذرگاہ سے غزہ ڈیپورٹ کردیا گیا جبکہ کپتان سھیل العامودی پر فرد جرم عائد کرکے 18 ماہ کی قید کی سزا سنائی تھی ۔