اسرائیلی ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے عالمی سطح پر صہیونی ریاست کا بائیکاٹ کرنے والی تحریک "بی ڈی ایس ” کے خلاف اسرائیلی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی "موساد” کی مدد سے دنیا بھر سے فلسطین کے حق میں کام کرنے اور نہتے مظلوم فلسطینیوں کے لئے امداد جمع کرنے والے متعدد بینک اکاونٹس کو بند کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے ۔
اسرائیلی وزارت برائے حکمت عملی کے ایک افسر کے مطابق اسرائیلی حکومت "بی ڈی ایس ” تحریک کے خلاف سنجیدہ مسائل کا شکار ہے اور اس کے اثرات کو زائل کرنے کےلئے فرانس ، امریکا اور دیگر ممالک میں بین القوامی یہودی تنظیموں ، قانونی ماہرین اور صحافیوں کوبی ڈی ایس تحریک میں استعمال ہونے والے بینک اکاونٹس کودہشتگرد ی میں معاون قرار دلانے اور بند کرناے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
دوسری جانب ایک اور اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق داخلی سلامتی کے وزیر نے اسرائیل کے عالمی سطحپر جاری بائیکاٹ تحریک کے خلاف موساد کے عہدیداروں اور اس کے سربراہ یوسی کوھین سے مشاورت شروع کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق داخلی سلامتی کے وزیر نے اسرائیل کے عالمی سطحپر جاری بائیکاٹ تحریک کے خلاف موساد کے عہدیداروں اور اس کے سربراہ یوسی کوھین سے مشاورت شروعکی ہے۔
اخبار’ہارٹز’ کے مطابق سنہ 2018ء کے دوران گیلاد اردان کی ذاتی ڈائری سے ملنے والی معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیےکام کرنے والی عالمی تحریک کے حوالے سے موساد کی قیادت کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق گیلاد اردان اور یوسی کوھین سمیت موساد کے سینیر عہدیداروں اور داخلی سلامتی کےعہدیداروں کے درمیان رابطے پائے گئے ہیں۔ حال ہی میں گیلاد اردان اور یوسی کوھین کےدرمیان ایک ملاقات ہوئی جس میں ‘بی ڈی ایس’ کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔