(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج کے اعلیٰ عہدیداران میں فرار ہونے والے سپاہیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سےپر تشویش کے ساتھ ساتھ اس میں اضافے کو خطرناک قرار دیا جارہا ہے۔
اسرائیل کےعبرانی نشریاتی ادارے کے مطابق قابض اسرائیلی فوج میں ملازمت چھوڑنےوالے فوجیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ مقبوضہ علاقوں میں فوجی بھرتی سے استثنی کی سخت شرائط بتائی جاتی ہیں۔
قابض ریاست میں 2020ء کے دوران 2400 سے لے کر2500 تک کے نئے بھرتی ہونے والے اسرائیلی نوجوانوں نےفوج کی نوکری کو چھوڑدیا جبکہ 2021ء میں فرار کرنے والوں کی تعداد بھی 3500 تک پہنچ گئی ہے۔
صہیونی فوج سے متعلق اس رپورٹ میں یہ بھی بتایاہے کہ رواں سال کا کوئی حتمی اعداد و شمار جاری نہیں کیا گیا ہے پھر بھی مارچ کے مہینے سے اب تک دسیوں صہیونی فوجی جبری بھرتی کے بعد نہتے فلسطینیوں پر بلا جواز تشدد و مظالم کے آفیشلی آرڈرز پورے کر نے سے ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر مقررہ وقت پر اسرائیل کے فوجی اداروں میں واپس نہیں گئےجس پرعسکری ادارے کے افسران کو تشویش ہے۔
صہیونی فوج کے اعلیٰ عہدیداران میں فرار ہونے والے سپاہیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سےپر تشویش کے ساتھ ساتھ اس میں اضافے کو خطرناک قرار دیا جارہا ہے اور ان کا ماننا ہے کہ اگر اس حوالے سے ضروری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ رجحان مزید فروغ پائے گا۔