رپورٹ میں ’کوہ سلمان فارسی‘ اور اسے یہودیوں کی طرف سے لاحق خطرات پر روشنی ڈالی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کوہ سلمان فارسی ’ایتسھار‘ نامی صہیونی کالونی شرپسند آباد کاروں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ صہیونی اس پہاڑ کے اطراف میں جرائم پیشہ مافیا کی شکل میں سرگرم رہتے ہیں۔ وہاں کی اراضی، حیوان اور انسان ہرایک کو نقصان پہنچانا ان کا وطیرہ ہے۔
صہیونیوں کی مکروہ ریشہ دوانیوں سے انسان تو دور کی بات یہاں کے شجر اور حجر بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔ یہاں پر موجود فلسطینیوں کی املاک، باغات، فصلوں اور گھروں کو آگ لگا کر ذرآتش کردیا جاتا ہے۔ فلسطینیوں کی اراضی پر قبضے کی سازشیں بھی معمول کا حصہ ہیں۔
منظم انداز میں ہدف بنانا
کوہ سلمان فارسی بلدیہ کے فلسطینی میئر طلعت زیادہ نے بتایا کہ کوہ سلمان کو صہیونی آباد کاروں کی طرف سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہدف بنایا گیا ہے۔ صہیونی دن رات یہاں کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں۔ ایسے لگتا ہے کہ یہ علاقہ جرائم پیشہ صہیونی مافیا کی آماج گاہ ہے اور ہرطرف انہیں پیشہ ور مجرموں کا راج ہے۔ وہ جب اور جہاں چاہتے ہیں ٹولیوں اور گروپوں کی شکل میں پہنچ کر فلسطینیوں کی جان ومال کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اب تک صہیونیوں کی مکروہ ریشہ دوانیاں روز کا معمول بن چکی ہیں۔
طلعت زیادہ نے بتایا کہ کوہ سلمان الفارسی مادما قصبے کے جنوب میں اقع ہے۔ مادما، بورین عصیرہ القبلیہ، حوارہ، عوریفم عین بوس اور دیگر کئی گاؤں اس پہاڑ کے پہلو میں آباد ہیں۔ کوہ سلمان الفارسی کی سطح سمندر سے اونچائی 850 سے 900 میٹر تک ہے۔ یہ پہاڑ تاریخی اور تزویراتی اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ یہ پہاڑ جلیل القدر صحابی حضرت سلمان الفارسی کی نسبت سے کوہ سلمان فارسی کہلاتا ہے۔ یہاں کئی ایک اہم سیاحتی مقامات ہیں جن میں مادما الخسفہ اور بئر حمام سب سے زیادہ مشہور ہیں۔
طلعت زیادہ کا کہنا ہےکہ کوہ سلمان کے اطراف میں واقع فلسطینی قصبوں میں زیتون، انجیر اور اخروٹ کے دسیوں باغات ہیں مگر صہیونی شرپسندوں نے یہاں پر واقع باغات کے ہزاروں درخت تلف کردیے ہیں۔ قابض صہیونی جب چاہتے ہیں فلسطینیوں کے باغات پرحملہ آور ہو کر انہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔ صہیونی شرپسندوں نے طاقت کا استعمال کرکے ہزاروں دونم اراضی بھی غصب کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوہ سلمان الفارسی Â کو صہیونی للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے ہیں، یہاں کی فلسطینی آبادی اور ان کی املاک کی تباہی کے پیچھے بھی صہیونیوں کی یہی مجرمانہ ذہنیت کار فرما ہے۔
آبی وسائل پرقبضہ
طلعت زیادہ نے بتایا کہ صہیونی نہ صرف فلسطینیوں کی فصلات کو نذرآتش کرتے ہوئے فلسطینیوں کو معاشی نقصانات سےدوچار کرتے ہیں بلکہ کوہ سلمان الفارسی کے آبی وسائل پر غاصبانہ قبضہ بھی اب معمول بن چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صہیونی شرپسند فلسطینی شہریوں کے کھیتوں میں لگے پانی کو بند کردیتے ہیں۔ پانی کی نالیاں تباہ کردی جاتی ہیں۔ ایتسھار کالونی کی طرف جانی والی پائپ لائن میں زیادہ سے زیادہ پانی منتقل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کوہ سلمان الفارسی کے اطراف میں پھوٹنے والے پانی کے چشموں پر بھی صہیونی قابض ہوجاتے ہیں اور فلسطینیوں کو اپنی مویشیوں کو ان کنوؤں تک لے جانے سے منع کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف صہیونی آباد کار بلکہ اسرائیلی فوج بھی فلسطینی شہریوں کو اپنے مال مویشی کھلے مقامات تک لے جانےسے روکتے ہیں۔ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی شہری محمود عبدالغنی کو گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا۔