نابلس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے نواحی علاقے عقربا میں آج سے کئی برس قبل اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرکے کئی فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
جنوب مشرقی نابلس کے عقربا قصبے شہید ہونے والے فلسطینیوں میں سے 8 کےجسد خاکی تا حال اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے ان فرجی قبروں میں رکھا ہے جو اسرائیل کے ہاں ’ڈیجیٹل گریویارڈ‘ کہلاتے ہیں۔عقربا قصبے کے مقامی فلسطینیوں نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائیٹ ’جثامین شہداء، بدنا اودلانا‘ ہمارے شہداء کے جسد خاکی ہمارے بچوں کو واپس کردو کے عنوان سے مہم شروع کی ہے۔ سماجی کارکن حمزہ العقرباوی کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کی جانب سے ان کی سوشل میڈیا مہم کو غیرمعمولی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
شہداء عقربا
سوشل میڈیا پر جاری مہم میں شہداء العقربا کے نام درج ذیل ہیں۔
یوسف حسن الصالح، سنہ 1967ء، مقام شہادت وادی اردن
احمد محمد نجم ،1967ء مقام شہادت وادی اردن
عادل عبدالعزیز نجم، سنہ 1967ء وادی اردن
حسین جبر صالح ، 1967ء ، وادی اردن
جمال محمود قطعیہ سنہ 1967ء وادی اردن
محمد محمود ابو سھیل سنہ 1967ء، وادی اردن
ربحی رشدی ابوسلیم 1968ء وادی اردن
عبداللہ حسین ابو عودہ 1970ء وادی اردن
حمزہ عقرباوی کا کہنا ہے کہ مذکورہ آٹھوں شہداء کرام اسرائیل کے ممنوعہ فوجی علاقے میں قائم فرضی قبرستانوں میں قید ہیں۔ تاہم یہ معلوم نہیں کہ آیا ان تمام شہداء کو ایک ہی جگہ رکھا گیا ہے یا انہیں الگ الگ مقامات پر رکھا گیا ہے۔
شہداء کے واقعات
مقامی سطح پر عقربا ڈاٹ نیٹ پر ان تمام شہداء کے واقعات شہادت کی پوری تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔۔ شہید احمد محمد نجم بنی منیہ جون 1967ء کو اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک جھڑپ میں شہید ہوگئے۔
شہید جبر حسین صالح بنی جابر دریائے اردن عبور کرکے اردن کی وادی عقبہ میں چلے گئے جہاں انہوں نے ملازمت شروع کی۔Â اسرائیلی فوج کی ایک گشتی پارٹی نے فلسطینی شہریوں پر دھاوا بولا اورÂ فائرنگ کرکے بنی جابر کو شہید کردیا۔
شہید جمال محمود خلیل قطعیہ دیریہ پانچ جون 1967ء کو عقربا میں شہید کئے گئے۔ وہ اسرائیلی جنگ کے دوران اپنا گھر بار چھوڑ کرعمان کی طرف جا رہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے انہیں ان کے بال بچوں سمیت گھیرے میں لے کر شہید کردیا تھا۔