• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 7 جولائی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home رپورٹس

علی شاھین‘ حق واپسی مارچ کا عبرانی ترجمان

ہفتہ 01-09-2018
in رپورٹس
0
0Pala11894
0
SHARES
0
VIEWS

’غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) جب میں نے اسے غزہ کی سرحد پر ہاتھوں میں لاؤڈ اسپیکر اٹھائے عبرانی زبان میں نعرے لگاتے دیکھا مگر مجھے لگا کہ کوئی دشمن ہماری صفوں میں گھس آیا ہے مگر اس کے جذبات واحساسات کی تحقیق کے بعد پتا چلا کہ وہ علی شاھین ہے جو تحریک حق واپسی کی عبرانی زبان میں کوریج کر رہا ہے‘۔

یہ الفاظ ایک مقامی فلسطینی شہری کے ہیں جو غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کے لیے 30 مارچ 2018ء کے بعد سے مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔

64 سالہ مراد السید علی شاھین ہرجمعہ کو نماز جمعہ کے بعد غزہ کی سرحد کی طرف نکل پڑتا ہے اور جب تک پرامن احتجاج جاری رہتا ہے تووہ لاؤڈ اسپیکر پر عبرانی میں بات کرتا اور فلسطینیوں کے حق واپسی کے لیے نعرے لگاتا ہے۔

السید شاھین کا کہنا ہے کہ وہ مشرقی البریج کے مقام پر گذشتہ کئی ماہ سے یومیہ اور ہفتہ وار مظاہروں میں بھرپور طریقے سے شرکت کرتا رہا ہے۔ اس نے پچھلے پانچ ماہ کے دوران ہونے والے احتجاج میں سے کوئی ایک بھی نہیں چھوڑا۔

امن کا پیغام

علی شاھین کا کہنا ہے کہ اس نے پچھلے پانچ ماہ کے دوران حق واپسی کے لیے جاری مظاہروں میں پوری طرح شرکت کی۔ وہ عبرانی زبان میں لاؤڈ اسپیکر پر اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کی حمایت میں نعرے لگاتا ہے۔

علی شاھین نے کہا کہ میں ہر جمعہ کو احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیتا ہوں۔ میری اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ بات ہوتی ہے۔ میں ان سے عبرانی زبان میں بات کرتا ہوں تاکہ ان تک یہ پیغام پہنچے کہ ہم پرامن ہیں اور ہمار مشن اپنے جائز، آئینی اور مسلمہ حقوق کےحصول کے لیے جدو جہد کرنا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ عبرانی زبان میں کس طرح کے نعرے لگاتے ہیں تو علی شاہین کا کہنا تھا کہ ’میرے نعروں میں زیادہ تر ’یہ ہمارا وطن ہے اور اہم اسے آزاد کرائیں گے‘ ’تم ہمارے وطن پر قابض ہو اور تم جانتے ہو کہ فلسطین تمہاری ملکیت نہیں‘۔ فلسطینی قوم کو اپنے وطن کی آزادی کا حق ہے۔ ہم  قابض ریاست کے احکامات کے پابند نہیں۔ اسرائیل کے تمام دعوے باطل اور بے بنیاد ہیں۔ القدس فلسطین کا دارالحکومت ہے، اسرائیل نام کی یہاں کوئی ریاست نہیں بلکہ ہمارے وطن کا نام فلسطین ہے۔

عینی شاہد

پیشانی اور گردن سے پیسنہ صاف کرتے ہوئے علی شاھین نے کہا کہ اسرائیلی فوجی سرحد پر مظاہرین سے 300 میٹر دور ہوتے ہیں۔

علی شاھین کے 10 بیٹے ہیں جب کہ پوتوں اور نواسوں کی تعداد درجنوں میں ہے۔ اس نے سنہ 2000ء میں شروع ہونے والی انتفاضہ الاقصیٰ کے دوران کام کاج ترک کردیا تھا۔

اس کا کہنا ہے کہ میں روزانہ اور ہرجمعہ کو ہونے والے مظاہروں میں شرکت کرتا ہوں۔ میں مظاہروں کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی فوج کے برتاؤ کا عینی شاہد ہوں۔

Tags: americafacebookgamesgazagoogleisraelisraelijerusalemkillerlondonMartyrMatrixneblusNetanyahupalestineparisramallahThirdIntifadatrumpUnitedForPalestinewashingtonwestbankyoutubezionistzombieعلی شاھین‘ حق واپسی مارچ کا عبرانی ترجمان
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.