فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق چند روز قبل صیہونی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے پہلے مسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کی آڑ میں مذہبی رسومات ادا کیں اور اس کے بعد باہر نکل کر ایک فلسطینی نوجوان پر پل پڑے۔
بیت المقدس میں محکمہ اوقاف کے محکمہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس شہر کے ایک رہائشی مصطفیٰ المغربی کو صیہونی آباد کاروں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ لہو لہان ہوگیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صیہونی آباد کاروں اور فلسطینی شہری کے درمیان باب السلسلہ کے مقام پر تکرار ہوا جس کے بعد صیہونیوں نے اس پر لاٹھیوں، لاتوں اور گھونسوں سے حملہ کردیا۔
اس موقع پر مسجد اقصیٰ کے حفاظتی عملے نے فلسطینی نوجوان کو صیہونی غنڈہ گردوں کے قبضے سے چھڑایا۔
ہلال احمر فلسطین کے مطابق مصطفیٰ المغربی کے سر، چہرے اور جسم کے دوسرے حصوں پر شدید چوٹیں آئی ہیں اور وہ کئی گھنٹے بے ہوش رہا ہے۔ اسے شدید زخمی حالت میں ھداسا عین کارم اسپتال منتقل کردیا گیا۔
فلسطینی تجزیہ نگار راسم عبیدات کا کہنا ہے کہ المغربی پر صیہونی شرپسندوں کا فوج اور پولیس کی موجودگی میں انسانیت سوز تشدد القدس میں بسنے والے فلسطینیوں کو وہاں سے زبردستی نکال باہر کرنے کا مجرمانہ صہیونی حربہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق القدس میں بسنے والے فلسطینیوں اور بسوں کے ڈرائیوروں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
المغربی پر تشدد کے بعد اگلے روز غرب اردن میں ’ایغد‘ کمپنی کی مسافربس کے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔
عبیدات نے کہا کہ صیہونی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں پر تشدد روز کا معمول ہے اور صیہونی ریاست ان شرپسندوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے گریزاں ہے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس کو المغربی پر تشدد کے ذمہ داروں کا علم ہے مگر و دانستہ طورپر ان کو تحفظ فراہم کرتے رہیں تاکہ فلسطینیوں میں صیہونی آباد کاروں کاخوف بٹھا کر انہیں القدس سے نکل جانے پر مجبور کررہے ہیں۔
راسم عبیدات کا کہنا ہے کہ المغربی صیہونی آباد کاروں اور اسرائیلی ریاست کی نسل پرستی کا سب سے بڑا اور واضح ثبوت ہے۔ صیہونی جس وحشت اور بربریت کے ساتھ فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہےہیں وہ سوچی سمجھی نسل پرستانہ پالیسی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئے روز صیہونی آباد کار بیت المقدس اور غرب اردن میں فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ انتقامی کارروائیاں کرتے ہیں۔ رات کی تاریکی میں فلسطینیوں کے گھروں کی بیرونی دیواروں پر نسل پرستانہ نعروں کی چاکنگ کی جاتی ہے۔ فلسطینیوں کی املاک کی توڑ پھوڑ کی جاتی ہے۔ ان کے گھروں پرحملے کئے جاتے ہیں۔ فلسطینیوں کے باغات اور فصلوں کوتباہ کیا جاتا ہے۔
الغرض صیہونی اشرار فلسطینیوں کے گھروں پرحملوں اور کی جان ومال کو نقصان پہنچانے کا کوئی حربہ ہاتھ سےجانے نہیں دیتے۔