غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل فلسطینی اسیران اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف اجتماعی بھوک ہڑتال کا حق استعمال کرتے رہے ہیں۔ کل 17 اپریل کو بھی ڈیڑھ ہزار فلسطینی اسیران نے اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
رپورٹ میں ماضی میں فلسطینی اسیران کی ’خالی پیٹ کی جنگوں‘ پر مختصر روشنی ڈالی ہے۔اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتالوں کے مطالبات تقریبا ایک ہی جیسے رہے ہیں تاہم ان ہڑتالوں کا عرصہ مختلف رہا ہے۔ صہیونی ریاست پہلے پہل تو ان بھوک ہڑتالوں کو طاقت کے ذریعے ناکام بنانے کی پالیسی پرعمل پیرا رہی مگر آخر کار اسے فلسطینی اسیران کے عزم کے سامنے گھنٹے ٹیکنے پڑے۔
فلسطینی اسیران کی 23 اجتماعی بھوک ہڑتالیں
فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتالوں کا سفرسنہ 1968ء سے شروع ہوتا ہے۔ اس کے بعد اب تک فلسطینی قیدی 23 بار بھوک ہڑتال کرچکے ہیں۔
سب سے پہلی بھوک ہڑتال 1968 میں شروع کی گئی جو تین دن تک جاری رہی تھی۔
سنہ 1969ء میں الرملہ اور ‘کفار یونا‘ نامی جیلوں میں بالترتیب 11 اور 8 دن تک مسلسل بھوک ہڑتال کی۔ ان ہڑتالوں کامقصد اسیران کے کھانے کا معیار بہتر بنانا تھا۔
سنہ 1970ء میں ’نفی ترزا‘ جیل میں 9 دن اور ’عسقلان‘ جیل میں 7 دن مسلسل بھوک ہڑتال کی۔ اس بھوک ہڑتال کے نتیجے میں ایک فلسطینی عبدالقادر ابو الفحم شہید ہوگئے تھے۔
سنہ 1973ء کی فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال بئر سبع جیل میں 9 ماہ تک جاری رہی۔ سنہ 1976ء میں 45دن اور 1977ء میں اسیران نے 20 دن مسلسل بھوک ہڑتال کی۔ یہ تمام ہڑتالیں عسقلان جیل میں جاری رہیں۔
نفحہ جیل میں سنہ 1980ء کوشروع ہونے والی بھوک ہڑتال 33 دن جاری رہی جس کے نتیجے میں تین فلسطینی اسیران علی الجعفری، راسم حلاوہ اور اسحاق مراغہ نے جام شہادت نوش کیا۔
سنہ 1984ء میں ’جنید‘ جیل میں اجتماعی بھوک ہڑتال 13 دن تک جاری رہی۔ اس ہڑتال کے نتیجے میں اسرائیلی انتظامیہ نے فلسطینی اسیران کو ٹی وی اور ریڈیو کا حق فراہم کیا تھا۔
سنہ 1987ء کی بھوک ہڑتال میں 3000 فلسطینی اسیران نے حصہ لیا اور یہ ہڑتال 20 دن تک جاری رہی۔
سنہ 1988ء کی اجتماعی بھوک ہڑتال اور سنہ 1991ء کی بھوک ہڑتال 17 دنوں تک جاری رہی۔
سنہ 1992ء میں اسیران کی بھوک ہڑتال میں 7000 فلسطینی اسیران نے حصہ لیا جو مسلسل 22 دن تک جاری رہی تھی۔
سنہ 1995ء کی اسیران کی بھوک ہڑتال 18 دنوں تک جاری رہی۔ سنہ 1996ء میں بھی 18 دن، اور سنہ 1998ء میں اجتماعی بھوک ہڑتال کے بعد صہیونی حکومت 150 فلسطینی اسیران کو رہا کرنے پر مجبور ہوئی تھی جب کہ وائی ریفر معاہدے کے تحت اسرائیل نے 750 فلسطینی اسیران کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سنہ 2000ء میں فلسطینی اسیران نے قیدیوں کو قید تنہائی میں ڈالنے اور اقارب سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کرنے کے خلاف بھوک ہڑتال کی جو ایک ماہ تک جاری رہی۔
سنہ 2001ء کی بھوک ہڑتال ’نفی تریزا‘ جیل کے قیدیوں نے کی۔ اس کے بعد سنہ 2004ء میں 19 دن فلسطینی سایران نے بھوک ہڑتال کی۔ اسی سال ھداریم جیل میں فلسطینی اسیران نے مسلسل دو ماہ تک بھوک ہڑتال کی تھی۔
سنہ 2006ء میں ’شطہ‘ جیل میں فلسطینی اسیران نے سات دن بھوک ہڑتال کی۔ 2011ء میں قید تنہائی کے خلاف 22 دن اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال جاری رہی۔
2012ء میں قریبا 1500 فلسطینی اسیران نے ’قانون شالیط‘ کے خلاف اجماعی بھوک ہڑتال کی۔
سنہ 2014ء کی اجتماعی بھوک ہڑتال کو بھی فلسطینی اسیران کی طویل بھوک ہڑتالوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ ہڑتال 63 دن تک جاری رہی تھی۔
اور اب فلسطینی اسیران نے 17 اپریل سے اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ یہ اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینی اسیران کی 23 ویں اجتماعی بھوک ہڑتال ہے۔