(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کے خلاف ایک تقریب کا انعقاد روکنے کے لیے اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن کیا ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم 35 فلسطینیوں کوحراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی سماجی کارکنوں کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر تل الرمیدہ کے مقام پر ایک خالی مکان میں ’مزاحمتی سینما‘ کے عنوان سے ایک تقریب منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔’یہودی آباد کاری مخالف یوتھ گروپ‘ کے ایک رکن محدم ازغیر نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے ان کی تقریب ناکام بنانے کے لیے تل ارمیدہ میں جمع ہونے والے مقامی اور غیرملکی سماجی کارکنوں پر دھاوا بول دیا اور تین درجن کارکوں کو حراست میں لینے کے بعد فوجی مراکز میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ازغیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے ’مزاحمتی سینما‘ نامی تقریب کے لیے ایک خالی مکان کا انتخاب کیا تھا۔ جہاں پر مسئلہ فلسطین سے متعلق متعدد دستاویزی فلمیں دکھائی جانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تل ارمیدہ میں مزاحمتی سینما کا اہتمام اس لیے کیا گیا کیونکہ اسی علاقے میں چند ماہ قبل اسرائیلی فوج نے ایک نہتے فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کونہایت بے رحمی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
فلسطینی سماجی کارکن اور مزاحمتی سینما سرگرمی کے نگران نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن ان کی کوششوں کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ فلسطینی سماجی کارکن صہیونی ریاست کے مظالم اور فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری و توسیع پسندی کو اجاگر کرنے کی اپنی مہم جاری رکھیں گے۔