یورپی یونین کی مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے پانچ رکنی وفد نے مقبوضہ یروشلم کے دورے کے دوران فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی غیر قانونی پالیسیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کے وفد کے سربراہ ایمر کاستیلو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وفد نے اسرائیل کی فلسطینی عوام کے خلاف بہت سی کاروائیوں کو فلمایا ہے خاص طور پر فوجی ناکوں، حفاظتی دیواروں، یہودی بستیوں کی توسیع اور فلسطینیوں کی املاک کو مسمار کرنے کی پالیسیوں دیکھا ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی آبادکاروں کے فلسطینی شہریوں اور املاک پر حملے بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔
کوستیلو نے بتایا کہ ان کی وادی اردن میں مقیم فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی اسرائیلی پالیسی پر بھی نظر ہے۔
یورپی یونین کے وفد نے مقبوضہ یروشلم کے بہت سے مضافات کا دورہ کیا ہے اور انہوں نے یروشلم میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکنوں سے بھی ملاقات کی جنہوں نے یروشلم کے رہائشیوں کے خلاف جاری اسرائیلی غیرقانونی اقدامات کی تفصیل بیان کی۔
یروشلم میں کام کرنے والے انسانی حقوق کے کارکن عبدلطیف غائث نے بتایا کہ صیہونی حکام یروشلم کے رہائشیوں کو مقبوضہ شہر سے بے دخل کرنا اور یروشلم کی عرب اسلامی شناخت کو مٹا کر اس کو ایک یہودی شہر میں بدلنا چاہ رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین