(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکام نے ایک چودہ سالہ فلسطینی بچی نوران احمد البلبول کو تین ماہ مسلسل حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا جس کے بعد وہ بیت لحم میں اپنے گھر پہنچ گئی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نوران بلبلول کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کے الخضر قصبے سے ہے۔ اسے اسرائیلی فوج نے 14 اپریل 2016ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس کی رہائی تین ماہ بعد کل 12 جولائی کو عمل میں لائی گئی۔نوران کی والدہ نے بتایا کہ اس کی بیٹی کو مغربی رام اللہ میں قائم بیت سیرا چوکی پر لایا گیا جہاں سے اسے اس کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا تھا۔ بیت سیرا چوکی پر نوران کا استقبال کرنے والوں میں بچی کے عزیزو اقارب، فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عسیٰ قراقع اور دیگر حکام موجود تھے۔ بعد ازاں اسے ایک قافلے کی شکل میں بیت لحم میں اس کے گھر پہنچایا گیا جہاں بچی کے عزیزو اقارب اور دیگر شہریوں کی بڑی تعداد ملاقات کے لیے جمع ہو گئی۔
خیال رہے کہ نوران احمد البلبول کو اسرائیلی فوج نے بیت لحم میں قائم ’گذرگاہ 300‘‘ سے تین ماہ قبل اس وقت حراست میں لیا تھا جب اس کے اسکول بیگ کی تلاشی کے دوران اس کے قبضے سے ایک چاقو برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ البلبول کی رہائی کے لیے دیگر انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ فلسطینی محکمہ امور اسیران کی خاتون مندوبہ عبیر بکر کی مساعی قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے البلبلو کی رہائی کے لیے مسلسل مہم جاری رکھی۔