فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کے ظالمانہ رویے اور خان الاحمر کے مظلوم فلسطینیوں سے ناروا سلوک کی ویڈیوز اور تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں جن میں اسرائیلی فوجیوں کو خان الاحمر میں فلسطینی خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔
فلسطینی شہریوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے عرب اور مسلمان ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور خان الاحمر میں اسرائیلی فوج کی درندگی کی روک تھام اور وہاں کے مقامی فلسطینیوں کو بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ غرب اردن کے نواحی علاقے ’خان الاحمر‘ کو اسرائیلی حکومت مقامی فلسطینی آبادی سے خالی کرانے کے بعد وہاں پر صیہونیوں کے لیے ایک نئی کالونی تعمیر کرنا چاہتی ہے۔ اس وقت وہاں پر جھالین قبیلے سمیت مجموعی طور پر اکتالیس فلسطینی بدوؤں کے خاندان آباد ہیں۔
اسرائیلی عدالت نے بھی خان الاحمر کو خالی کرانے اور اس اراضی پر صیہونی بستی قائم کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ صیہونی حکومت نے وہاں کے فلسطینی شہریوں کو کل جمعہ تک کی مہلت دی تھی۔ کل بدھ کو اسرائیلی فوج نے قصبے پر چڑھائی کرکے وہاں پر موجود خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔ انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی فلسطینیوں کو احتجاج کی پاداش میں گرفتار کر کے عقوبت خانوں میں ڈال دیا گیا۔