مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاست نے المجدل شہر میں ایک تاریخی جامع مسجد کو شراب خانے اور عجائب گھر میں تبدیل کرنے کی اشتعال انگیز جسارت کی ہے جس پر فلسطینی عوام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی شہر کفر کنا کے قریب المجدل کے مقام پر واقع صلاح الدین ایوبی دور کی مسجد کو پہلے میوزیم میں تبدیل کی گئی۔ بعد ازاں مسجد کو مے خانے میں تبدیل کیا گیا ہے۔’اپنا وطن پہچانیے‘ کے نام سے قائم کردہ ایک گروپ نے سوشل میڈیا کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں جامع مسجد المجدل کے اندرونی ہال اور دیواریں دکھائی گئی ہیں جن پر جانوروں اور انسانوں کی تصاویر آویزاں کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مسجد کے اندر انسانی مجسمے، مورتیاں اور فن پاروں کی آڑ میں دیگر توہین آمیز چیزین رکھی گئی ہیں۔ مسجد کے ایک طرف شراب کی بوتیں دیکھی جاسکتی ہیں۔
فلسطینی کارکنوں کا کہنا ہے کہ المجد جامع مسجد صلاح الدین ایوبی کے دور میں فلسطین کی صلیبیوں سے آزادی کے بعد تعمیر کی گئی تھی۔ یہ مسجد ممالک کے طرز تعمیر پر ڈیزائن کی گئی تھی۔
فلسطینی قانون دان خالد زبارقہ نے اس فوٹیج کے بارے میں بات کرتے ہوئے تصدیق کی یہ جامع مسجد المجدل ہی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجد کی مسجد فلسطین کی تاریخی اور قدیم مساجد میں سے ایک اور فلسطین کے تاریخی و ثقافتی ورثے کا حصہ ہے۔ اس کے منبرو محروم اپنی مخصوص طرز تعمیر کی وجہ سے تاریخی فن پارے اور اسلامی فن تعمیر کا شاہ کار ہیں۔