رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی اتھارٹی کےایک سینیر عہدیدار اور نام نہاد فلسطینی چیف جسٹس نے غزہ کی پٹی کے محصورین کے مصائب کو نظرانداز کرتے ہوئے غزہ کے خلاف زہر آلود بیانات دیے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صدر محمود عباس کے نو رتنوں میں شمار کیے جانے والے محمود الھباش نے مسجد کے منبر پر کھڑے ہو کر غزہ کے خلاف ایسی اشتعال انگیز گفتگو کی ماضی میں کبھی اس کی مثال نہیں ملتی۔محمود عباس نے اپنا ’کتھارسز‘ نکالنے کے لیے غزہ کی پٹی کو دور نبوی کی اس مسجد ضرار سے تشبیہ دی جسے اسلام دشمن عناصر نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مسجد کو مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔
نام نہاد فلسطینی چیف جسٹس اور صدر محمود عباس کے مقرب خاص نے فتویٰ نما بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کی انتظامیہ نے علاقے کو ’مسجد ضرار‘ بنا رکھا ہے۔ اس لیے غزہ کے خلاف انتہائی سخت اقدامات ناگزیر ہیں۔ مسئلہ فلسطین کے تفصیے کی سازش ناکام بنانے کے لیے غزہ کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں۔
محمود الھباش نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کے دیگر سینیر عہدیدار بھی وہاں موجود تھے۔
محموعد الھباش نے کہا کہ غزہ کی پٹی کا علاقہ مسجد ضرار کی طرح خطرناک ہوچکا ہے۔ جس طرح اللہ کے حکم کے تحت مسجد ضرار کوتباہ کیا گیا، اسی طرح اب غزہ کو بھی تباہ کردینا چاہیے۔
خیال رہے کہ محمود الھباش نامی فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار کی طرف سے غزہ کی پٹی کے خلاف یہ اشتعال انگیز بیان بازی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں فلسطینی حکومت نے غزہ کے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اچانک تیس فی صد کمی کردی تھی۔ تنخواہوں میں کمی کے بعد غزہ کی پٹی کی انتظامیہ اور رام اللہ انتظامیہ کے درمیان سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
الھباش نے صدر محمود عباس پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی کی انتظامیہ کے خلاف سخت ترین اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ مدینہ میں کچھ لوگوں نے مسجد تعمیر کی اور اللہ کے رسول کو اس میں آنے کی دعوت دی۔ آپ نے دعوت قبول کرلی مگر اللہ نے وحی کے ذریعے پیغمبر صلی اللہ وعلیہ وسلم کو بتایا آپ وہاں نہ جائیں کیونکہ وہ مسجد فسادیوں نے بنائی ہے۔ آپ صلی اللہ وعلیہ وسلم نہ صرف مسجد میں نہیں گئے بلکہ صحابہ کو حکم دیا کہ وہ اس مسجد کو مسمار کرڈالیں۔
انہوں نے غزہ کی پٹی کی صورت حال کو بھی مسجد ضرار سے تشبیہ دے کر اسے تاخت وتاراج کرنے کا مطالبہ کیا۔