مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور ممتاز عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے باور کرایا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو حرمین شریفین کے بعد عالم اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام کا درجہ حاصل ہے۔ اس پر سودے بازی اور کسی بھی قسم کے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ صبری نے واضح الفاظ میں کہا مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ اس کے تقدس کا تقاضا ہے کہ اسے کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کے ساتھ تقسیم کرنے کے لیے کسی قسم کے مذاکرات میں شامل کیا جائے اور نہ ہی اس پر سودے بازی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کا تحفظ اور اس کے تقدس کا دفاع مسلمانوں کے ایمان اور عقیدے کا جزو ہے۔ مسلمان کسی صورت میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دیں گے۔
الشیخ صبری نے کہا کہ صہیونی ریاست طاقت کے گھمنڈ کا شکار ہے اور وہ طاقت کے ذریعے مسجد اقصیٰ پر قبضے اور اسے یہودیوں کے لیے مسخر کرنے کی سازش کررہا ہے۔
فلسطین عالم دین کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم قبلہ اوّل پر کسی بھی قسم کی بات چیت قبول نہیں اور نہ مسجد اقصیٰ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول ہوگا۔
کل جمعہ کو اسرائیلی پابندیوں کے باوجود 50 ہزار فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔ اس موقع پر اسرائیلی قابض فورسز کی جانب سے فلسطینیوں کو قبلہ اوّل میں آنے سے روکنے کے لیے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں۔ تاہم فلسطینی شہری تمام رکاوٹیں توڑ کر قبلہ اوّل پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔
اس موقع پرعکرمہ صبری نے عرب لیگ اور عرب سربراہ کانفرنس کے اجلاس پر تنقید کی اور کہا کہ عرب سربراہ کانفرنس ایک ہی روز کے لیے منعقد ہوئی اور اختتام پذیر ہوگئی۔ عرب قیادت سوائے مذمت اور اسرائیلی مظالم کی تنقید کے کوئی عمل قدم نہیں اٹھا سکی۔ اردن کی میزبانی میں ہونے والی عرب سربراہ کانفرنس ماضی کی کانفرنسوں سے بالکل بھی مختلف نہیں۔
الشیخ صبری نے کہا کہ انہیں عرب قیادت کے طرز عمل اور لاپرواہی پر حیرت ہے۔ قبلہ اوّل کے دفاع کے معاملے میں عرب قیادت مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہو رہی ہے۔