مغربی کنارے میں اسا تذہ اور ملازمین کو تنخواہیں نہ دینے پر بے تحاشہ بدنامی مول لینے والی فیاض حکومت کے ظالمانہ اقدامات نے اب ٹرانسپورٹ سیکٹر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
پبلک ٹرانسپورٹ و مکینک یونین نے نام نہاد فلسطینی اتھارٹی پر ٹرانسپورٹرزپر مالی دباؤ بڑھانے کا الزام عائد کیا ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات کے حتمی متاثرین عوام اور مزدور طبقہ ہی کو بننا پڑے گا، یونین نے فلسطین بھر کی مختلف ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے نمائندوں پر مشتمل ڈائیلاگ کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کا مطالبہ بھی کیا۔
ڈرائیورز اور ٹرانسپورٹرز نے مختلف قسم کی انشورنس پالیسیوں کے پریمیم میں اضافے اور کاروں اور دیگر ٹرانسپورٹ پر ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف بدھ کے روز رام اللہ میں اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، اس موقع پر ٹرانسپورٹرز نے بے حساب غیر ملکی امداد وصول کرنے کے باوجود اپنے ملازمین کو تنخواہیں تک نہ دینے پر قادر فلسطینی اتھارٹی کے حالیہ ظالمانہ اقدامات کی شدید مذمت کی۔
ڈرائیورز یونین نے کہا کہ سلام فیاض کی حکومت کے موقف سے ٹرانسپورٹ سیکٹر پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے ۔ حکومت ٹرانسپورٹرز کے لیے آسانیاں لانے کے بجائے ان کے لیے مزید مسائل پیدا کر رہی ہے۔ ابھی تک کاروں کی آتش زدگی کاشکار ہونے والی گاڑیوں کی انشورنس سمیت سیکٹر کے متعدد مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین