فلسطینی شہر غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کے جواب میں مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں نے صہیونی فوج کے دفاعی شیلڈ "آئرن ڈوم” کو بھی بے بس کر دیا ہے۔ فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ آئرن ڈوم سے بچ کر اپنے اہداف کو نہایت کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ایک سینیئر عہدیدار نے عبرانی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ اسرائیل کی سرحد پر 7 مقامات پر آئرن ڈوم کی بیٹریاں نصب کی گئی ہیں مگر وہ کم ہی راکٹ حملوں کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔ یہ راکٹ ہرچھ میں سے صرف ایک راکٹ فضاء میں تباہ کرسکا ہے بقیہ چھ راکٹ آئرن ڈوم سے بچ کر اپنے اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے چند ایام پیشتر غزہ کی سرحد پر راکٹ حملے روکنے کے لیے نصب کردہ سسٹم میں کئی تکنیکی تبدیلیاں کی تھیں تاہم ان کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل آئرن ڈوم سسٹم کو موثر بنانے کے لیے دفاعی بجٹ کا ایک بڑا حصہ صرف کرتا ہے لیکن یہ سسٹم دیسی ساختہ فلسطینی راکٹوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ سسٹم سب سے پہلے امریکا کے تعاون سے سنہ 2007ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔
اسرائیلی فوجی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہمیں فلسطینی راکٹ حملوں کی روک تھام کے لیے "آئرن ڈوم” پر زیادہ انحصار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ سسٹم جنوب اور وسطی اسرائیل کی طرف پھینکے گئے راکٹ روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔