رام اللہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں انتظامی قید کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل سیکڑوں فلسطینیوں نے صیہونی عدالتوں کا مسلسل بائیکاٹ جاری رکھا ہوا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فروری 2018ء کے وسط سے فلسطینی انتظامی قیدیوں نے اپنے خلاف مظالم پر بہ طور احتجاج اسرائیلی عدالتوں کا بائیکاٹ شروع کر رکھا ہے۔ یہ بائیکاٹ اب چوتھے ماہ میں داخل ہوگیا ہے۔فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتظامی قیدیوں کا اسرائیلی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان ان کا حق ہے اور وہ اصولی مطالبات کے تحت بائیکاٹ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت 430 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں سے 140 اسیران کو ’عوفر‘ نامی عقوبت خانے میں ڈالا گیا ہے۔ بیشتر اسیران کو ان کی مدت حراست ختم ہونے کے بعد سزائے قید میں دوبارہ تجدید کردی جاتی ہے۔ اس طرح بعض قیدی مسلسل 10 سال سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں۔
انتظامی قیدیوں میں سے ایک چوتھائی کی عمریں 50 سال یا اس سے زائد ہیں۔ 15 فی صد نئے اسیران جب کہ 85 فی صد پرانے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 67 فی صد فلسطینیوں کی انتظامی قید میں بار بارتوسیع کی گئی۔ 22 فی صد کو تین یا چار بار انتظامی قید میں رکھا گیا ہے۔