مغربی کنارے میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے پکڑ دھکڑ کو انتخابات کی تیاریوں میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش قراردیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی رکن پارلیمنٹ اور سرکردہ سیاسی رہ نما ایمن دراغمہ نے طوباس شہر میں عباس ملیشیا کے کریک ڈاؤن میں متعدد فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاریوں کا مقصد سیاسی فضاء کو آلودہ کرنا اور انتخابی تیاریوں کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنا ہے۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ اور غرب اردن کی حکمراں جماعت تحریک فتح پر زور دیا کہ وہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کےخلاف کریک ڈاؤن کا نوٹس لیں اور حراست میں لیے گئے تمام سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کرانے کے احکامات جاری کریں۔
فلسطین کی کئی دوسری سرکردہ شخصیات نے بھی عباس ملیشیا کے ہاتھوں سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے چھاپہ مار کارروائیوں کو سیاسی امور میں کھلی مداخلت قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے طوباس شہر میں تلاشی کی کارروائیوں میں ثائر صوافطہ، علی خریوش، اشرف صوافطہ، ابراہیم عبدالرزاق اور ڈاکٹر نوح خریوش کو حراست میں لے لیا تھا۔