سلفیت – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ارض فلسطین کو اپنی سرسبزی وشادابی کی بدولت سیاحوں کا قبلہ سمجھا جاتا ہے۔ موسم بہار کے آتے ہی ہرطرف رنگا رنگ پھولوں کی بہار اپنے جلو میں رنگ نور کا وافر سامان اور اہل دل کے لیے موسم بہار کی آب وتاب طلسم ہو شربا سے کم نہیں۔
اس باب میں فلسطین کے ہرشہر کی اپنی ایک الگ شناکت اور پہچان ہے۔ اس رپورٹ میں Â دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت کے چند مقامات کی تصویری جھلکیاں پیش کی ہیں۔سلفیت کو چشموں، آبشاروں اور پھولوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ موسم بہار کی آمد کےساتھ ہی رنگ برنگے اورہمہ نوع اقسام اور خوشبوؤں کے انبار لیے ایک قالین کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔
پھل دار پودون پرلگے پھول اوران سے آنے والی بھینی خوش سلفیت ہی نہیں بلکہ رام اللہ، نابلس اور دوسرے شہروں کے حسن کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔ فلسطینی شہریوں کا یہ بہاری حسن ازلی اور ابدی ہے مگر جب سے ارض فلسطین پرغاصب صہیونیوں نے اپنے خونی پنچے گاڑے ہیں پھول کی وادیاں مکانوں، سڑکوں، کارخانوں اوران کے فضلے کے ڈھیروں میں تبدیل ہوچکی ہیں۔
اب بھی فلسطین کی قدرتی رونق اور خوبصورت کی کہیں کہیں جھلک دکھائی دیتی ہے۔ سلفیت کے بارونق علاقوں اور پھولوں سے لدی وادیوں میں راست زیت، الینابیع،الطف، الرویس، وادی الشاعر اور Â عین مغرفہ اپنے قدرتی حسن اور بہار کی خوبصورت کی بدولت مشہور ہیں جہاں فلسطین بھر سے شہری کھنچے چلے آتے ہیں۔
ایک مقامی فلسطینی شہری فوزی علاونہ نے بتایا کہ وہ پھولوں کی وادی کی سیر وسیاحت کرنے والوں میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں کا موسم، درخت، وادیاں اور متنوع پھول اپنی خوبصورتی میں بے مثل ہیں۔ جو شخص ایک بار یہاں آگیا وہ اس جگہ کی دلکشی اور رونق کو ہمیشہ یاد رکھے گا۔
مقامی فلسطینی خاتون سیاح عزیزہ جمال کا کہنا ہے کہ سلفیت میں داخل ہونے والوں کو سب سے پہلے زمین پر اگے رنگ رنگ پھول، ان پر چہچاتے پرندے اپنی خوش الحالی آوازوں کے ساتھ پھولوں کی بھینی بھینی خوشبوئیں استقبال کرتی ہیں۔ موسم بہار کے موقع پر اس شہر میں آنے والے یہاں کی سحر انگیز خوبصورتی کو دیکھ کر عش عش کر اٹھتے ہیں۔
اس کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے بچے ان پھولوں کو دیکھ کر لطف اندوز تو ہوتے ہیں مگر ساتھ ہی ساتھ وہ قیمتی پھول توڑتے بھی رہتے ہیں۔
فلسطینی تجزیہ نگار خالد معالی کا کہنا ہے کہ سلفیت کا شمار غرب اردن کے خوبصورت ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ آج کی نسبت ماضی میں یہ شہر بے حد خوبصورت تھا مگر یہاں اب یہودیوں نے اسے بری طرح پامال کردیا ہے۔ اس کے چھوٹے چھوٹے پہاڑ، اطراف میں پھیلی وادیاں رنگ ونور کی برسات کےامین ہوتے ہیں۔ یہاں پر صرف پھول اور سبزہ نہیں بلکہ زیتون، اخروٹ، سیب، انگور، انجیر، کشمش اور ان گنت دیگر پھل یہاں کی قیمتی سوغات ہیں۔
سلفیت میں موسم بہار کی چند جھلکیوں سے آپ بھی لطف اندوز ہوں۔