خیال رہے کہ کئی سال قبل شہید کیے گئے دونوں فلسطینی مجاھدین کی میتیں منگل کی شام ان کے لواحقین کے سپرد کی گئی تھیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق شہید عزالدین المصری کو جنین میں عقابا کے مقام پر شہداء قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ نماز جنازہ کو کندھاد ینے والے ہزاروں فلسطینی نوجوانوں کی نعرہ تکبیر سے علاقہ گونج رہا تھا۔ اس موقع پر شہید کے اہل خانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ عزالدین المصری کے اپنے ہاتھوں تدفین کے لیے پچھلے13 سال سے مسلسل کوشش کرتے رہے ہیں۔ آج وہ اپنے بیٹے کو اپنے ہاتھوں سے دفن کررہے ہیں۔
اس موقع پر حماس رہ نما الشیخ مصطفیٰ ابوعرہ نے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ فلسطینی قوم شہداء کے نقش قدم پر چلتی رہے گی اور یہی شہداء کی قربانیاں فلسطینیوں کو آزادی کی منزل سے ہمکنار کریں گی۔
دوسرے شہید توفیق محامید کو دیر ابو ضعیف میں حکومت اسپتال کے سامنے والے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پر الفتح کے رہ نما منصور السعدی نے بتایا کہ اسرائیل کے قبضے میں موجود فلسطینی شہداء کے تمام جسد خاکی واپس لائے جا چکے ہیں۔ اب مزید فلسطینی شہداء کی میتیں صہیونی فوج کے قبضے میں نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ عزالدین المصری اور اس کے ساتھی توفیق محامید نے 2001 ء میں بیت المقدس میں اسرائیل کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں کارروائی کر کے 18 یہودیوں کو واصل جہنم کردیا تھا۔ صہیونی فوج کی جوابی کارروائی میں دونوں حملہ آور بھی شہید ہوگئے تھے، جس کے بعد قابض فوج نے دونوں شہداء کی میتیں اپنے قبضے میں لے لی تھیں۔