فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پی ایل او کے رہنما کا کہنا ہے کہ "ہم عالمی برادری کے علم میں مسلسل یہ بات لا چکے ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ کا برتاؤ بین الاقوامی انارکی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور بین الاقوامی تنظیموں اور قوانین کے عدم احترام کو سراہتا ہے۔ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ قانون کی بالادستی کے بنیادی اصولوں کے تحفظ کے حوالے سے اپنی ذمے درایاں پورے کرے۔ ان میں کوئی ایسا اقدام نہ کرنا بھی شامل ہے جو مذکورہ غیر قانونی قدم کو تسلیم کرنے کے طور پر شمار کیا جا سکتا ہو”۔
عریقات نے مزید کہا کہ "گوئے مالا اور پیراگوائے یہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ 14 اور 16 مئی کو اپنے سفارت خانے بیت المقدس منتقل کر کے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی میں ٹرمپ انتظامیہ کی پیروی کریں گے۔ ہم سفارتی مشنوں اور سول سائٹیز کے تمام ارکان اور مذہبی حکام سمیت عالمی برادی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سفارت خانوں کے افتتاح کی تقریب کا بائیکاٹ کریں۔ اس بائیکاٹ کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ عالمی برادری بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر سختی سے کاربند ہے”۔
صائب عریقات نے دنیا بھر کے ممالک پر زور دیا کہ "وہ بین الاقوامی قانون اور منصفانہ اور مستقل حل کے تقاضوں کو سپورٹ کریں۔ اس میں 1967ء کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے جس کا دارالحکومت بیت القمدس ہو۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کے محاسبے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں”۔