فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’بسغات زئیو‘ کالونی مشرقی بیت حنینا میں’النبی یعقوب‘ سے متصل ہونے کے ساتھ ساتھ یہودی آبادیوں کو باہم ملانے والی شاہرہ پر پھیلی ہوئی ہے۔ اس وقت بسغات زئیو کالونی میں 248 مکانات ہیں جن میں یہودی آباد کیے گئے ہیں۔ اس کالونی کے گردا گرد تاریخی فلسطینی قصبہ ’اموی گاؤں‘ کے نام سے مشہور ہے۔ اس تاریخی قصبے میں پچی کاری کی گئی عمارتیں، ایک کان اور اموی دور کی دیگر باقیات ہیں۔ صہیونی حکومت نے ان تمام باقیات اور وہاں پر موجود قبرستان کی قبروں کو بھی بیت حنینا سے باہر منتقل کرنا شروع کیا ہے۔
بیت المقدس میں قبرستان کی دیکھ بحال کی ذمہ داری کمیٹی کے چیئرمین مصطفیٰ ابو زھرہ نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے بار بار صہیونی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ خلافت بنو امیہ اور بنو عباس کے دور کے بنے قبرستان کو نہ چھیڑیں اور قبروں کی حرمت کا خیال رکھیں۔ مگر ہمارے مطالبات کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔ ایک ماہ قبل تک اسرائیلی سپریم کورٹ کی طرف سے یہاں پر مکانات کی تعمیر پرپابندی عائد کی گئی تھی مگر پابندی اٹھائے جانے کے بعد اسرائیلی حکام نےبیت حنینا سے تاریخی آثار کی منتقلی اور قبروں کو متبادلہ مقامات پرمنتقل کرنے کا مکروہ عمل شروع کیا گیا ہے۔ اس دوران قبروں کی منتقلی کی آڑ میں کئی قبروں کو زمین بوس کر دیا گیا۔