مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان قصبے کی راس العامود کالونی میں یہودی آباد کاروں کے لیے 17 مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی نیشنل ڈیفنس Â لینڈ آفس کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ نئے مکانات حال ہی میں مشرقی بیت المقدس میں تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے آغاز پرصہیونی حکام نے ’معلوت ڈیوڈ‘ یہودی کالونی میں 17 مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا۔ یہ مکانات اس کالونی میں تعمیرات کا آغاز ہیں اور اگلے مرحلے پر 104 نئے فلیٹس اسی جگہ تعمیر کیے جائیں گے جب کہ راس العامود میں ’معالیہ زیتیم‘ کالونی میں 116 مکانات کی تعمیر اس کے علاوہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ مکانات کی تعمیر کا اعلان خفیہ طور پر کیا گیا جس کا مقصد القدس میں یہودی توسیع پسندی کے جاری منصوبوں کو آگے بڑھانا اور یہودی کالونیوں کی تعداد میں اضافہ Â کرنا ہے۔
خیال رہے کہ بیت المقدس میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے راس العامود کے مقام پر تعمیرات کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گزشتہ ماہ کے آخر میں سلامتی کونسل میں منظور ہونے والی قرارداد 2334 میں صہیونی ریاست سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کا سلسلہ فوری طور پر بند کردے۔
فلسطینی سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں نئے مکانات کی تعمیر درآصل بیت المقدس اور غرب اردن میں یہودی توسیع پسندی کے خلاف عالمی موقف کو چیلنج کرنے کے مترادف اور انتہائی خطرناک رحجان ہے۔