گزشتہ روز سیکڑوں یہودی آباد کاروں کی مسجد میں گھس کرتلمودی عبادات کی ادائیگی کی کوشش اور مسلمان نمازیوں سے جھڑپوں کے بعد آج علی الصباح ایک بار پھر غاصب یہودی ٹولوں نے اسرائیلی پولیس کے تحفظ میں مسجد اقصی میں گھس کر نمازیوں کو زدوکوب کیا۔
عینی شاہدین نے خبر رساں ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ کو بتایا کہ انتہاء پسند یہودی آباد کار مسجد اقصی کے صحن میں گشت کرتے رہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے آج بھی فلسطینی نوجوانوں کو مسجد اقصی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی۔ واضح رہے کہ صہیونی انتظامیہ نے پینتالیس سال سے کم عمر فلسطینیوں کے مسجداقصی میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
ادھر انتہاء پسند یہودی آباد کاروں نے کل منگل کے روزبھی مسجد اقصی میں داخل ہونے کا اعلان کیا ہے بالخصوص یہودی خواتین سے مسجد اقصی میں آکر عبادات کی ادائیگی کی اپیل کی گئی ہے۔
یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصی میں گھسنے اور اس مقدس مقام کی بے حرمتی کے بعد فلسطینی دینی، سیاسی اور قومی قیادت نے 48ء کے مقبوضہ فلسطین کے عرب شہریوں کو جوق در جوق مسجد اقصی کا رخ کرنےکی ترغیب دی ہے۔
فلسطینی قیادت نے فلسطینی خواتین سے بھی اپیل کی کہ وہ منگل کے روز کٹر یہودی خواتین کے مسجد اقصی پر متوقع حملے کو روکنے کے لیے کل منگل کے روز بڑی تعداد میں مسجد اقصی کا رخ کریں تاکہ قبلہ اول میں یہودی خواتین کا داخلہ روکا جا سکے۔
واضح رہے کہ مختلف عبرانی اور یہودی ویب سائٹس پر یہودی خواتین کو مسجد اقصی کا رخ کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ صہیونی انتہاء پسند خواتین نے ’’ھیکل کے لیے یہودی خواتین کا فورم‘‘ کے نام سے جاری مہم میں منگل کے روز صبح آٹھ بجے مسجد پہنچ جانے کی اپیل کی ہے۔
یہودی خواتین کے اس گروپ کا کہنا ہے کہ وہ مسجد اقصی پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے بالخصوص مہینے میں دو دنوں کو انتہاء پسند مذہبی خواتین کی مسجد میں عبادت کے لیے مخصوص کر دیا جائے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین