48ء کے مقبوضہ فلسطین میں تبدیلی کی عرب محاذ کے سربراہ اور رکن پارلیمان ابراھیم صرصور نے اسرائیلی ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ بلڈنگ کمیٹی سےمقبوضہ بیت المقدس کی رأس العامود کالونی میں چودہ رہائشی یونٹس پر مشتمل یہودی آبادی کی تعمیر کی منظوری واپس لینے کی درخواست دے دی۔
اسرائیلی بلدیہ نے اس درخواست کے بعد آبادی کی تعمیر کو اس درخواست کے فیصلے تک موخر کر دیا ہے۔
رکن پارلیمان صرصور نے بتابا کہ انہوں نے یہ درخواست گزشتہ پانچ سال سے اسرائیلی پولیس کے زیر استعمال چار منزلہ دو عمارتوں کو یہودی گروپ کے حوالے کرنے کے خلاف دی ہے۔ یہ گروپ ان عمارتوں کو چودہ رہائشی یونٹس میںتبدیل کرکے یہودی آباد کاروں کو لا کر بسانا چاہتا ہے۔
سولہ دسمبر 2011 کے فیصلے کے مطابق اسرائیلی ڈسٹرکٹ کمیٹی نے اس درخواست پر اٹھائے گئے اسرائیلی اعتراض کو مسترد کر دیا چنانہ وکیل قیس ناصر نے ایک بار پھر اس فیصلے کے خلاف اعتراض جمع کروا دیا ہے۔
صر صور کا کہنا تھا کہ ایک عرب اسلامی آبادی کے وسط میں یہودیوں کو بسانے کا فیصلے کے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ابراھیم صرصور نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون کونسل (او آئی سی) سے اپیل کی کہ وہ اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور اسرائیل کو مسلسل انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی سے باز رکھیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین