(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے جیل میں قید فلسطینی شہری کی نبیل یوسف مسالمہ کی اہلیہ کو جزیرہ نقب کی جیل میں قید شوہرسے ملاقات کے دوران حراست میں لے لیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسیر نبیل مسالمہ جزیرہ نما النقب کی جیل میں قید تھے جہاں گذشتہ روز ان کی اہلیہ ان سے ملنے کے لیے جیل میں آئیں۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے اسیر کی اہلیہ کو حراست میں لینے کے بعد بئرسبع کے ایک حراستی مرکز منتقل کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسیر نبیل یوسف مسالمہ کو بھی جزیرہ نما النقب کی جیل سے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔اسیر مسالمہ کے بھائی نے بتایا کہ ان کے بھائی کی اہلیہ بچوں کے ہمراہ گذشتہ روز جیل میں اپنے شوہرسے ملاقات کے لیے آئی تھیں مگر صہیونی فوج نے انہیں حراست میں لے لیا ہے اور ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں۔
ادھر فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے کہا ہے کہ مسالمہ کی اہلیہ کو بئرسبع کے حراستی مرکز لے جایا گیا ہے۔ ان کی گرفتاری کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
خیال رہے کہ 48 سالہ نبیل یوسف مسالمہ 26 سال قید کے تحت پابند سلاسل ہیں اور وہ گذشتہ 17 سال سے قید ہیں۔ تحریک اسیران کے دوران وہ کئی بار گرفتار کیے گئے تھے۔ سنہ 1987، 1989، 1990،1993ء اور 1994ء کو بھی گرفتار کیے گئے تھے۔ وہ اب تک مجموعی طور پر 20 سال قید کی سزا کاٹ چکے ہیں۔
اسیر کے تین بچے ہیں۔ ان میں بڑے بچے زید کی عمر 17 سال ، بیروت کی عمر 16 سال اور انجیہ 15 سال کی ہے۔