فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے اپنے دورہ ترکی کے دوران ترک پارلیمنٹ کا بھی دورہ کیا،جہاں اراکین پارلیمنٹ اور وزراء نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم رجب طیب ایردوآن اور اسپیکر پارلیمنٹ سمیت کئی اہم حکومتی شخصیات موجود تھیں۔
اسماعیل ھنیہ کی پارلیمنٹ میں آمد کے بعد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیراعظم نے اپنے فلسطینی مہمان کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیتےہوئے کہا کہ خطے میں قیام امن کے لیے فلسطینیوں کو ان کے جائز حقوق کا ملنا ضروری ہے۔ انہوں نے ترکی کی جانب سے فلسطینیوں کی ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
بعد ازاں فلسطینی وزیراعظم نے ترکی کی عوامی جمہوری پارٹی،امن پارٹی اور ترک ڈیموکریٹک پارٹی کے رہ نماؤں سے ملاقات کی۔ ترکی کی مختلف سیاسی پارٹیوں کی قیادت سے ملاقات کے دوران اسماعیل ھنیہ نے غزہ کی پٹی کی تازہ صورت حال، شہر میں ادویہ اور خوراک کےتازہ بحران، مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی دراندازیوں اور کریک ڈاؤن اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری سمیت تمام اہم امور کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
ترک سیاسی قیادت نے فلسطینی وزیراعظم سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اقدامات کے باعث خطے کا امن خطرے سے دو چار ہو چکا ہے۔ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر نے فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ ترک قیادت نے عالمی برادری کی جانب سے فلسطینیوں کے جائز حقوق اور ان کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیے جانے کی مساعی میں تاخیر کرنے پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کے حقوق اور جائز مطالبات کو تسلیم نہ کر کے خطے میں بدامنی اور صہیونی مظالم کو آگے بڑھانے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔