طولکرم – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں گھر گھر تلاشی کی تازہ کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ایک مرکزی رہنما سمیت کئی فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سوموار کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ تلاشی مہم کے دوران حماس کے سرکردہ رہنما رافت ناصیف کو اس کے گھر سے اٹھا کر غائب کردیا گیا ہے۔ غرب اردن کے دوسرے شہروں سے بھی چھاپوں کے دوران سابق اسیران سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ بیس سے زائد فوجی گاڑیوں نے طولکرم کی جنوبی کالونی کا محاصرہ کیا۔ اس دوران اسرائیلی فوجیوں کی بڑی تعداد نے حماس رہنما رافت ناصیف کے گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد دیواریں اور گیٹ پھلانگ کر اندر داخل ہوئے۔ گھر میں تلاشی کی آڑ میں بڑے پیمانے پر توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی گئی۔ بعد ازاں رافت ناصیف کی آنکھوں پر پٹی باندھنے اور اس کے ہاتھ پشت پر باندھ کر فوجی گاڑی میں ڈالا کسی نامعلوم مقام کی طرف لے گئے ہیں۔
حماس رہنما کی گرفتاری کے وقت اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے کئی دوسرے علاقوں پربھی فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔
خیال رہے کہ حماس رہنما رافت ناصیف حماس کے سابق ترجمان اور جماعت کے اہم رہنما ہیں۔ وہ پچھلے دو عشروں سے بار بار اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ انہیں چند ماہ قبل طویل انتظامی حراست سے رہا کیا گیا تھا۔
صہیونی فورسز نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں بیت فجار میں تلاشی کے دوران سابق اسیران علاء محمد طقاطقہ،عصام محمد طقاطقہ، منیر محمد طقاطقہ، فائز علی دیریہ، یحییٰ ہانی جاد اور علاء محمد الھریمی کو حراست میں لے لیا۔
رام اللہ گورنری سے تلاشی کے دوران متعز سمیح، سابق اسیر جہاد ساری، زید سمیح کو حراست میں لے لیا۔ غرب اردن کے شہروں جنین اور قلقیلیہ میں بھی اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ اس دوران اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان آنکھ مچولی کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔